پاکستان میں پیٹرول کا ذخیرہ تشویشناک حد تک کم ہوچکا ہے جس کی بنیادی وجہ وزارت توانائی اور بحری امور آپریشنل کی نااہلی ہے۔
پاکستان میں پیٹرول کی اوسط کھپت کو دیکھتے ہوۓ پیٹرول کا مجموعی ذخیرہ 8 روز کیلئے کیا جاتا ہے۔ تاہم ذرائع کے مطابق، 2 اگست کی شام کو پیٹرول کے ذخیرے میں کمی واقع ہوئی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کہ ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق، کراچی سے ملک کے دوسرے حصوں تک رسائی ممکن بنانے کی کوشش کی جارہی جس سے 4 سے 5 روز کیلئے پیٹرول کا ذخیرہ ممکن بنایا جاسکے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ، سندھ سے 50 ہزار ٹن سے زائد کا پیٹرول ملک کے ان علاقوں میں منتقل کیا جائے گا جہاں 2 سے 3 روز کا ذخیرہ رہ گیا ہے۔
تاہم سندھ سے پیٹرول کی منتقلی کی وجہ سے پیر سے سندھ کا ذخیرہ 30 دن کے بجائے 22 دن تک رہ جائے گا۔
یاد رہے کہ، جون 2020 میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی ملک میں معطل ہوگئی تھی جس کی وجوہات جاننے کیلئے وزیر اعظم عمران خان نے متعدد کمیٹیاں اور کمیشن بنائے تھے۔ جس کے نتیجے میں اس وقت کہ وزیراعظم کہ معاون خصوصی اور دیگر اعلیٰ حکام کو اپنے عہدوں سے فارغ ہونا پڑا تھا۔