کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں جہاں سب ہی اسکول بند کئے گئے تھے اور حکومتی مشاورت کے بعد اسکولوں کو کھول دیا گیا تھا، مگر کورونا کی تیسری لہر کے دوران وزیرِ تعلیم سندھ نے پہلے جہاں اسکول کھلنے رکھنے کا فیصلہ کیا وہیں ان کو دوبارہ بند کر دیا گیا تھا اور آن لائن تدریسی عمل جاری رکھنے پر مشاورت کی تھی۔
لیکن اب وزیرِ تعلیم نے سندھ کے بچوں کو اسکول جانے کی ہدایت کرتے ہوئے بتایا کہ:
'' صوبے میں جو اسکول بند تھے انہیں محکمہ تعلیم نے فنکشنل کر دیا ہے۔
638 اسکول آئندہ چند روز میں کھول دیئے جائیں گے، اس عمل کے ذریعے سندھ کے 2247 بند اسکول کھل جائیں گے۔
تاکہ اب تک ان اسکولوں کے بچوں کی تعلیم کا جو کچھ بھی حرج ہوا وہ مذید نہ ہو۔
سندھ میں 1609 بند اسکول کھول دیئے ہیں۔
سندھ کے وزیرِ تعلیم سعید غنی کا مزید کہنا ہے کہ کھولے جانے والے ان اسکولوں کی مرمت اور ضروریات کی فراہمی پہلی ترجیح ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوشش کی جائے گی کہ اس سال کی تمام اسکیمیں مقررہ وقت پر مکمل ہوں، نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اسکیمیں جامع سروے کر کے شامل کی جائیں۔
تاکہ تعلیم کے ساتھ بچوں کو مناسب تعلیمی ماحول کی فراہمی بھی دی جا سکے۔
اس لئے طلبہ ایک سے دو روز میں اسکول جا کر معلومات حاصل کرلیں، اور جن کا آن لائن تدریسی عمل چل رہا ہے، وہ اسی طرح مئی تک جاری رکھیں۔