فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو درآمد شدہ موبائل فونز پر عائد ٹیکسوں کے بارے میں بریفنگ دی ہے، جس میں بتایا گیا کہ موبائل فونز پر چار قسم کے ٹیکس لاگو ہوتے ہیں، جن میں موبائل لیوی، ریگولیٹری ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس شامل ہے۔
ایف بی آر حکام کے مطابق موبائل فون کی اصل قیمت ویلیوویشن رولنگ کے مطابق طے کی جاتی ہے، اور اگر کسی خاص ماڈل کی قیمت دستیاب نہ ہو تو پچھلے 90 دنوں کے درآمدی ڈیٹا کی بنیاد پر قیمت مقرر کی جاتی ہے۔
موبائل فونز کی قیمت کے مطابق ٹیکس کی تفصیل کچھ یوں ہے: $30 تک کی قیمت والے فونز: موبائل لیوی: 100 روپے، ریگولیٹری ڈیوٹی: 300 روپے، سیلز ٹیکس: 18 فیصد، ودہولڈنگ ٹیکس: 70 روپے۔
$30 سے $100 تک: موبائل لیوی: 200 روپے، ریگولیٹری ڈیوٹی: 3,000 روپے، سیلز ٹیکس: 18 فیصد، ودہولڈنگ ٹیکس: 930 روپے۔
$100 سے $200 تک: موبائل لیوی: 600 روپے، ریگولیٹری ڈیوٹی: 7,500 روپے، سیلز ٹیکس: 8 فیصد، ودہولڈنگ ٹیکس: 970 روپے۔
$200 سے $350 تک: موبائل لیوی: 1,800 روپے، ریگولیٹری ڈیوٹی: 11,000 روپے، سیلز ٹیکس: 18 فیصد، ودہولڈنگ ٹیکس: 5,000 روپے۔
$350 سے $500 تک: موبائل لیوی: 4,000 روپے، ریگولیٹری ڈیوٹی: 15,000 روپے، سیلز ٹیکس: 18 فیصد، ودہولڈنگ ٹیکس: 5,000 روپے۔
$500 سے زیادہ (اعلیٰ ترین کیٹیگری): موبائل لیوی: 8,000 روپے (اگر قیمت $700 سے اوپر ہو تو 16,000 روپے)، ریگولیٹری ڈیوٹی: 22,000 روپے، سیلز ٹیکس: 25 فیصد، ودہولڈنگ ٹیکس: 11,500 روپے۔
ایف بی آر نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ یہ ٹیکسیں موبائل فون کی اصل قیمت کے مطابق شفاف طریقے سے لگائی جاتی ہیں تاکہ درآمد کنندگان اور صارفین کے لیے واضح رہنمائی فراہم کی جاسکے۔