“ہاں، میرا مذہبی پہلو میرے گھر والوں سے آیا ہے۔ میری والدہ نہ صرف پانچوں نمازیں پڑھتی ہیں بلکہ تہجد بھی ادا کرتی ہیں، اور میرے والد بھی باقاعدہ نماز پڑھنے والے ہیں۔ میرے لیے دین کوئی نجی چیز نہیں، میں خوشی سے تمام اسلامی دن مناتا ہوں۔ میں نیاز کی ویڈیوز جان بوجھ کر پوسٹ کرتا ہوں۔ لوگ کہتے ہیں کہ میں دکھاوا کرتا ہوں، لیکن نیت تو صرف اللہ جانتا ہے۔ اگر میں اپنی تفریح، سفر یا فیملی گیٹ ٹوگیدرز کی تصاویر شیئر کر سکتا ہوں تو ایسے لمحے بھی سامنے لاتا ہوں جب میں دوسروں کے لیے کچھ اچھا کر رہا ہوں، تاکہ لوگ سیکھیں یا متاثر ہوں۔ نیت ہمیشہ مثبت ہونی چاہیے۔ اور جو لوگ پوچھتے ہیں کہ اللہ کہاں ہے، تو میں کہتا ہوں کہ میں نے اللہ کو دیکھا ہے کیونکہ اس کی مدد ہمیشہ مشکل سے پہلے پہنچ جاتی ہے۔ میرا اللہ پر بہت پختہ ایمان ہے۔”
معروف اداکار منیب بٹ نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے پہلی بار کھل کر اپنے روحانی سفر، مذہبی وابستگی اور اسلامی دنوں کی پابندی کے حوالے سے گفتگو کی۔ منیب بٹ نہ صرف اسکرین پر مضبوط کرداروں کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں بلکہ اپنے عملی طرزِ زندگی سے بھی مداحوں کو متاثر کرتے ہیں۔ وہ اپنی بیٹیوں امل، میرال اور نایمل کو دین کی تعلیم دینے میں خاص دلچسپی رکھتے ہیں اور اکثر اسلامی مواقع گھر والوں کے ساتھ نہایت عقیدت سے مناتے ہیں۔
پوڈکاسٹ میں ان کی گفتگو نے مداحوں کی نظروں میں ان کی قدر اور بڑھا دی، خاص طور پر اس وقت جب انہوں نے واضح کیا کہ نیکی کو چھپانا ضروری نہیں اگر مقصد دوسروں میں بھلائی کی ترغیب دینا ہو۔ ان کے مطابق، سوشل میڈیا پر خیر کے کام شیئر کرنے سے لوگ نہ صرف حوصلہ پکڑتے ہیں بلکہ دین سے قریب بھی ہوتے ہیں۔ منیب کی یہی صاف گوئی، خلوص اور یقین ان کے پیغام کو مزید مضبوط بنا دیتی ہے، جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بھی ان کی باتیں خوب پسند کی جا رہی ہیں اور مداح انہیں ایک ایسے اداکار کے طور پر دیکھتے ہیں جو شہرت کے ساتھ ساتھ دین کی روشنی بھی بانٹنا چاہتا ہے۔