وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے گزشتہ روز جو مؤقف پیش کیا وہ بالکل درست تھا، حکومت اس کی مکمل توثیق کرتی ہے۔
عطا تارڑ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ روز دو ایسے افراد نے بیرون ملک جانے کی کوشش کی جو نو فلائی لسٹ میں شامل تھے، جنہیں قانون کے مطابق روکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بعض افراد نے قواعد کی خلاف ورزی کی، اسی وجہ سے بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقاتیں بند کی گئی ہیں۔ جن لوگوں نے جیل سے نکل کر سیاسی گفتگو کی یا ریاست مخالف بیانیہ بنانے کی کوشش کی، ان کی ملاقاتوں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عظمیٰ خان نے پہلے کوئی خلاف ورزی نہیں کی تھی، تاہم اب انہوں نے بھی ضابطے کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں قید ہیں جو ”اوپن اینڈ شٹ کیس“ ہے۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر اب کسی قسم کا مجمع اکٹھا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اگر پی ٹی آئی کارکن وہاں آئے تو انہیں قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔ عمران خان کی بہنوں کی گرفتاری بھی ہو سکتی ہے، حکومت نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ریاستی قوانین اور جیل ضابطوں کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔