حقارت

انسان کسی کو اسکی زات اور لباس سے حقیر نہ سمجھے کیوں کہ اسے دینے والا اور مجھے دینے والا ایک اللہ ہی ہے ۔انسانوں سے محبت کرنا سیکھئے انکی عزت کرنا سیکھئے کیوں کے وقت بدلتے دیر نہیں لگتی ۔

یہاں ایک علمائے دین نے ایک کتے کو ساتھ کیا سلوک کیا ، آپکی نظر۔۔۔

حضرت بایزید رحمتہ اللہ علیہ ایک مرتبہ اپنے ارادت مندوں کے ہمراہ ایک تنگ گلی سے گزر رہے تھے ، کہ سامنے سے ایک کتا آ گیا۔

چنانچہ آپ نے اور مریدین نے راستہ چھوڑ دیا اور وہ کتا آگے نکل گیا۔

اسی وقت کسی مرید نے پوچھا کہ جب خدا نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے ، تو پھر آپ نے کتے کے لئے راستہ کیوں چھوڑ دیا، اس سے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کتے کو ہم پر برتری حاصل ہے، اور یہ بات خلاف عقل ہے اور خلاف شرع بھی۔

آپ نے جواب دیا کہ “ اس کتے نے مجھ سے سوال کیا تھا کہ ازل میں مجھے کتا اور آپکو سلطان العارفین کیوں بنایا گیا اور اس میں میرا کیا قصور تھا اور آپکی کیا فضیلت تھی ۔

چنانچہ میں نے اس خیال سے کہ اللہ کا کتنا بڑا انعام ہے کہ اس نے مجھے کتے پر فضیلت عطا کردی کہ اس لئے میں نے راستہ چھوڑ دیا “

اس واقعہ میں ہم جیسے لوگوں کے لئے سبق ہے کہ کسی کو بھی حقیر نا جانو ،بس اتنا خیال کرو کے اگر اللہ اسکی جگہ ہمیں وہ بنا دیتا کیا تب بھی ہم خود سے نفرت کرتے ؟ خود کو حقیر جانتے ؟ یہ تو ایک کتے کی بات تھی، میں نے انسانوں کو ایک دوسرے کا مزاق اڑاتے دیکھا ہے ۔ کیوں حسین ہونے سے دوسرے کو حقیر جانتا ہے ،تو کوئی مالدار ہونے سے غریب کے سامنے اکڑتا پھرتا ہے۔ تو کوئی تعلیم پر ۔

ہمارے معاشرے میں ایسئ بہت سی مثالیں ملے گی ۔ بس یہ کہوں گی کسی کو حقیر سمجھنے سے پہلے خود کو اسکی جگہ پر رکھ کر ایک بار ضرور سوچنا کہ اگر اللہ مجھے وہ بنا دیتا پھر؟ اور شکر ادا کرنا کہ اللہ نے آپکو وہ نہیں بنایا۔۔۔۔
 

Zeena
About the Author: Zeena Read More Articles by Zeena: 92 Articles with 200978 views I Am ZeeNa
https://zeenastories456.blogspot.com
.. View More