نماز میں غفلت پر تنبیہات

بے نمازی بے ایمان
٭ عن جابر قال قال رسول اﷲ بین العبدوبین الکفر ترک الصلوٰة (صحیح مسلم)
ترجمہ: حضرت جابر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بندہ کے اور کفر کے درمیان نماز چھوڑ دینے ہی کا فاصلہ ہے۔
٭ عن بریدة قال قال رسول اﷲ العھد الذی بیننا و بینھم ترک الصلوٰة فمن ترکھا فقد کفر (ترمذی، نسائی)
ترجمہ: حضرت بریدہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ہمارے اور اسلام قبول کرنے والے عام لوگوں کے درمیان نماز کا عہد و میثاق ہے جس نے نماز کو چھوڑ دیا اُس نے کفر کیا۔
٭ عن جابر رضی اللّٰہ عنہ قال، قال رسول اللّٰہ ترک الصلوة شرک (مصنف عبدالرزاق)
ترجمہ: حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نماز چھوڑنا شرک ہے۔
٭ عن عمررضی اللّٰہ عنہ قال جاءرجل الی النبی فقال یا رسول اللّٰہ! ای شی ¿ احب عنداللّٰہ فی الاسلام؟ قال الصلوة لوقتہا و من ترک الصلوة فلا دین لہ والصلوة عماد الدین (شعب الایمان للبیہقی)
ترجمہ: حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور پوچھا یا رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم! اسلام میں اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے محبوب چیز کیا ہے؟ آپ نے فرمایا نماز کو اس کے وقت پر پڑھنا اور جس نے نماز چھوڑ دی اس کا کوئی دین نہیں اور نماز دین کا ستون ہے۔
٭ قال رسول اﷲ : لا سہم فی الاسلام لمن لا صلوٰة لہ ولا صلوٰة لمن لا طہور لہ (البزاز، الترغیب)
ترجمہ: رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بے نمازی کا اسلام میں کچھ حصہ نہیں.... اور بے وضو کی نماز (درست) نہیں۔
٭ قال رسول اﷲ ولا دین لمن لا صلوٰة لہ انما موضع الصلوٰة من الدین کموضع الرس من الجسد (الطبرانی، الترغیب)
ترجمہ: رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اور جس کی نماز نہیں اس کا دین نہیں بلا شبہ دین میں نماز کا وہی مقام ہے جو جسم میں سرکا۔

بے نمازی سے اللہ تعالیٰ بری ہیں
٭ عن ام ایمن رضی اللہ عنہا ان رسول اللہ اوصی بعض اہل بیتہ لا تشرک باللّٰہ وان عذبت وان حرقت واطع والدیک وان امراک ان تخرج من کل شیی فاخرج ولاتترک صلوة متعمدا فانہ من ترک الصلاة متعمدا فقد برئت منہ ذمة اللّٰہ (السنن الکبریٰ للبیھقی)
ترجمہ:ام ایمن رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے بعض اہل بیت کو وصیت کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک مت کر اگرچہ تجھے تکلیف دی جائے یا تجھے جلا دیا جائے اور اپنے والدین کی اطاعت کر، اگر وہ تجھے ہر چیز چھوڑنے کا حکم دیں تو چھوڑ دے اور جان بوجھ کر نماز مت چھوڑ، کیونکہ بے شک جس نے جان بوجھ کر نماز چھوڑ دی اللہ تعالیٰ کا ذمہ اس سے بری ہوگیا۔
٭ عن معاذ بن جبل قال اوصانی رسول اللّٰہ بعشر کلمات قال لا تشرک باللّٰہ شیئا وان قتلت و حرقت و لاتعقن والدیک وان امراک ان تخرج من اھلک ومالک ولا تترکن صلوٰة مکتوبة متعمدًا فان من ترک صلوٰة مکتوبة متعمدًا فقد برئت منہ ذمة اللّٰہ ولاتشربن خمرا فانّہ راس کل فاحشة وایاک والمعصیة فان بالمعصیة حل سخط اللّٰہ وایاک والفرار من الزحف و ان ھلک الناس وان اصاب الناس موت فاثبت وانفق علیٰ اھلک من طولک و لا ترفع عنھم عصاک ادبًاواخفھم فی اللّٰہ (رواہ احمد والطبرانی فی الکبیر و اسناد احمد صحیح)
ترجمہ: حضرت معاذ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے حضور اقدس صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے دس باتوں کی وصیت فرمائی (۱) یہ کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا گو تو قتل کر دیا جائے یا جلا دیا جائے (۲) والدین کی نافرمانی نہ کرنا گو وہ تجھے اس کا حکم کریں کہ بیوی کو چھوڑ دے یا سارا مال خرچ کردے (۳) فرض نماز جان بوجھ کر نہ چھوڑنا جو شخص فرض نماز جان بوجھ کر چھوڑ دیتا ہے اللہ کا ذمہ اس سے بری ہے (۴) شراب نہ پینا کہ یہ ہر برائی اور فحش کی جڑ ہے (۵) اللہ کی نافرمانی نہ کرنا کہ اس سے اللہ تعالیٰ کا غضب اور قہر نازل ہوتا ہے (۶)لڑائی میں نہ بھاگنا چاہے سب ساتھی مر جائیں (۷) اگر کسی جگہ وبا پھیل جائے (جیسے طاعون وغیرہ) تو وہاں سے نہ بھاگنا (۸) اپنے گھر والوں پر خرچ کرنا (۹) تنبیہ کے واسطے ان پر سے لکڑی نہ ہٹانا (۱۰) اللہ تعالیٰ سے اُن کو ڈراتے رہنا۔

بے نمازی ملّت اسلامیہ میں سے نہیں
٭ عن عبادة بن الصامت رضی اللّٰہ عنہ قال اوصانی خلیلی رسول اللّٰہ بسبع خصال فقال لا تشرکوا باللّٰہ شیئا و ان قطعتم او حرقتم او صلبتم ولا تترکوا الصّلوٰة متعمدین فمن ترکھا متعمدًا فقد خرج من الملّةِ ولا ترکبوا المعصیة فانھا سخط اللّٰہ ولا تشربوا الخمر فانھا را س الخطایا کلھا۔ (الحدیث رواہ الطبرانی)
ترجمہ: حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے میرے محبوب حضور اقدس صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے سات نصیحتیں کیں جن میں سے چار یہ ہیں اوّل یہ کہ اللہ کا شریک کسی کو نہ بناﺅ چاہے تمہارے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے جائیں یا تم جلا دیے جاﺅ یا سُولی چڑھا دیے جاﺅ۔ دوسرے یہ کہ جان کر نماز نہ چھوڑو، جو جان کر نماز چھوڑ دے وہ مذہب سے نکل جاتا ہے تیسری یہ کہ اللہ کی نافرمانی نہ کرو کہ اس سے حق تعالیٰ ناراض ہو جاتے ہیں۔ چوتھی یہ کہ شراب نہ پیو کہ وہ ساری خطاﺅں کی جڑ ہے۔

بے نمازی کو اہل جہنم کا پسینہ پلایا جائے گا
٭ عن عبداللّٰہ بن عمرو بن العاص رضی اللّٰہ عنہ عن رسول اللّٰہ قال: من ترک الصلاة سکرا مرة واحدة فکا نما کانت لہ الدنیا وما علیہا فسلبہا ومن ترک الصلوة سکرا اربع مرات کان حقا علی اللّٰہ ان یسقیہ من طینة الخبال۔ قیل و ما طینة الخبال قال عصارة اہل جہنم (السنن الکبریٰ للبیھقی)
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جس نے نشے کی حالت میں ایک نماز چھوڑ دی تو گویا اس کے پاس دنیا کا سارا مال تھا جو سلب کر لیا گیا (یعنی اس نے اتنی بڑی نعمت کھو دی) اور جس نے نشے کی حالت میں چار نمازیں چھوڑیں تو اللہ تعالیٰ کا حق ہے کہ وہ اسے ”طینة الخبال“ پلائیں۔ پوچھا گیا کہ ”طینة الخبال“ کیا ہے؟ آپ نے فرمایا اہل جہنم کا پسینہ۔

بے نمازی کے اعمال ضائع ہوگئے
٭ عن بریدة رضی اللّٰہ عنہ ان النبی قال: من ترک صلوة العصر متعمدا احبط اللّٰہ عملہ (مصنف عبدالرزاق)
ترجمہ: حضرت بریدة رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ا نے فرمایا:
جس نے جان بوجھ کر عصر کی نماز چھوڑ دی اللہ تعالیٰ اس کے اعمال کو اکارت کردے گا۔
٭ عن ابی ملیح قال کنامع بریدة فی غزوة فی یوم ذی غیم فقال بکروا بالصلوة فانی سمعت رسول اللّٰہ یقول من ترک الصلوة حبط عملہ (الابانة الکبریٰ لابن بطة)
ترجمہ: ابو ملیح کہتے ہیں کہ ہم حضرت ابو بریدة رضی اللہ عنہ کے ساتھ جہاد میں تھے، اس دن بادل چھائے ہوئے تھے۔ ابو بریدة رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے حکم دیا کہ نماز جلدی پڑھ لو (کہ بے خبری میں وقت نہ نکل جائے) کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے آپ نے فرمایا: جس نے نماز چھوڑی اس کا عمل ضائع ہوگیا۔
٭ سئل ابن عباس رضی اللّٰہ عنہ عن رجل یصوم النہار و یقوم اللیل ولا یشہد جمعة ولا جماعة؟ قال ھو فی النار (الترمذی)
ترجمہ: ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اس شخص کے بارے میں پوچھا گیا جو دن میں روزہ رکھتا اور راتوں کو قیام کرتا ہے مگر جمعہ اور نماز باجماعت میں حاضر نہیں ہوتا۔ انہوں نے فرمایا وہ جہنمی ہے۔

ترکِ نماز بڑی ہلاکت
٭ عن نوفل بن معاویة رضی اللّٰہ عنہ قال:
سمعت رسول اللّٰہ یقول: من ترک الصلوة فکانما وتر اہلہ و مالہ (شعب الایمان)
ترجمہ: حضرت نوفل بن معاویہ رضی اﷲ عنہ رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:
”جس نے نماز چھوڑ دی گویا اس کا خاندا ن اور مال سب ہلاک ہوگئے۔

بے نمازی کا انجام بڑے کفار کے ساتھ
٭ عن عبداللّٰہ بن عمر رضی اللّٰہ عنہ عن النبی انہ ذکرالصلوٰة یومًا فقال من حافظ علیھا کانت لہ نورًا و برھانًا ونجاةً یوم القیٰمة و من لم یحافظ علیھا لم یکن لہ نور ولا برھان ولا نجاة وکان یوم القیٰمة مع فرعون و ھامان و ابی بن خلف (اخرجہ احمد و ابن حبان و الطبرانی)
ترجمہ: ایک مرتبہ حضور اقدس صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کا ذکر فرمایا اور یہ ارشاد فرمایا کہ جو شخص نماز کا اہتمام کرے تو نماز اس کے لیے قیامت کے دن نور ہوگی اور حساب پیش ہونے کے وقت حجت ہوگی اور نجات کا سبب ہوگی اور جو شخص نماز کا اہتمام نہ کرے اس کے لیے قیامت کے دن نہ نور ہوگا اور نہ اسکے پاس کوئی حجت ہوگی اور نہ نجات کا کوئی ذریعہ۔ اس کا حشر فرعون ہامان اور ابی بن خلف کے ساتھ ہوگا۔

بے نمازی عذاب کے خطرے میں
٭ عن عبادة بن صامت رضی اللّٰہ عنہ قال سمعت رسول اللّٰہ یقول: خمس صلوت افتر ضہن اللّٰہ من احسن وضوءھن و صلاھن لوقتہن واتم رکوعہن وسجودہن وخشوعہن کان لہ علی اللّٰہ عہدا ان یغفرلہ و من لم یفعل فلیس لہ علی اللّٰہ عہدان شاءغفرلہ وان شاءعذبہ (الحدیث) (مصنف ابن ابی شیبہ)
ترجمہ: عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالیٰ نے پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔ جس شخص نے ان کے لیے اچھے انداز میں وضو کیا اور انہیں ان کے اوقات پر ادا کیا ان کے رکوع سجود پورے کئے اور خشوع کا اہتمام کیا اس کے لیے اللہ تعالیٰ نے ذمہ لیا ہے کہ اس کی مغفرت کرے گا اور جس نے ایسا نہ کیا (یعنی نمازیں ادا نہ کیں) اس کے لیے اللہ تعالیٰ کا کوئی ذمہ نہیں چاہے تو اسے بخش دے اور چاہے تو عذاب میں مبتلا کردے۔

جماعت چھوڑنے والوں کے گھر جلا دوں
٭ عن ابی ہریرة رضی اللّٰہ عنہ قال قال النبی
لیس صلوة اثقل علی المنافقین من الفجر و العشاءولویعلمون ما فیھا لا توھما ولوحبوا لقد ھممت ان آمر المو ذن فیقیم ثم آمر رجلاً یو م الناس ثم آخذ شعلا من نار فاحرق علی من لایخرج الی الصلاة بعد (صحیح البخاری)
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: منافقین پر عشاء اور فجر سے بھاری کوئی نماز نہیں اور اگر انہیں ان نمازوں کا اجر معلوم ہو جائے تو ان میں ضرور شریک ہوں اگرچہ گھسٹ کر آنا پڑے۔ مجھے خیال آتا ہے کہ مؤذن کو اقامت کہنے کا حکم دوں پھر ایک شخص کو حکم دوں کہ نماز پڑھائے پھر میں آگ کا شعلہ اٹھا لوں اور جو لوگ نماز کے لیے نہیں آئے ان پر آگ لگا دوں۔
٭عن اسامة بن زید رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ لینتھین رجال من ترک الجماعة اولاحرقن بیوتہم(ابن ماجہ)
ترجمہ: حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: لوگ جماعت ترک کرنے سے باز آجائیں ورنہ میں ان کے گھر جلا دوں گا۔

جماعت چھوڑنے والے گمراہی کے دہانے پر
٭ عن عبداللّٰہ انہ کان یقول من سرہ ان یلقی اللّٰہ غدا مسلما فلیحافظ علی ھو لاءالصلوٰت الخمس من حیث ینادیٰ بھن فان اللّٰہ شرع لنبیہ سنن الھدی وانھن من سنن الھدی و انی لا ا حسب منکم احدا الا لہ مسجد یصلی فیہ فی بیتہ فلوصلیتم فی بیوتکم و ترکتم مساجدکم لترکتم سنة نبیکم ولو ترکتم سنة نبیکم لضللتم (نسائی)
ترجمہ: حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں روایت ہے کہ وہ فرمایا کرتے تھے۔ جو شخص یہ پسند کرے کہ کل (قیامت کے دن) اللہ تعالیٰ سے اسلام کی حالت میں ملے تو وہ ان پانچ نمازوں کی پابندی کرے جب بھی ان کے لیے بلایا جائے اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو ہدایت کے راستے ارشاد فرمائے اور یہ نمازیں بھی ہدایت کے راستوں میں سے ہیں۔ میرا تم میں سے ہر شخص کے بارے میں یہ خیال ہے کہ اس نے اپنے لیے گھر میں نماز کی جگہ بنا رکھی ہے جہاں وہ نماز پڑھ لیتا ہے (جماعت کے لیے مسجد نہیں جاتا) پس تم اگر گھروں میں نماز پڑھنے لگو گے اور مسجد جانا چھوڑ دو گے تو اپنے نبی کے طریقے کو چھوڑ دو گے۔ اور اگر تم نے اپنے نبی کے طریقے کو چھوڑ دیا تو گمراہ ہو جاﺅ گے۔

جماعت چھوڑنے والے شیطان کے غلبے میں
٭ عن ابی الدرداءرضی اللّٰہ عنہ قال سمعت رسول اللّٰہ یقول: مامن ثلاثة فی قریة ولا بدو لا تقام فیھم الصلوة الاقداستحوذ علیہم الشیطان (السنن الکبریٰ للبیہقی)
ترجمہ: حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: کوئی بھی تین شخص کسی قصبے یا گاﺅں میں ہوں اور ان میں نماز قائم نہ ہو تو شیطان ان پر غالب آجاتا ہے۔

اذان سننے والے کی نماز بلا جماعت درست نہیں
٭ عن ابن عباس رضی اللّٰہ عنہما ان النبی قال من سمع النداءفلم یجب فلا صلوة لہ الا لعذر (السنن الکبریٰ للبیہقی)
ترجمہ: ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے اذان کی آواز سنی اور جواب نہ دیا (یعنی جماعت کے لیے مسجد کی طرف نہ گیا) تو اس کی نماز نہیں ہوتی مگر عذر کی حالت میں (یعنی عذر میں ترک جماعت کی اجازت ہے)۔

نماز بے وقت پڑھنا کبیرہ گناہ
٭ عن ابن عبّاس رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ من جمع بین صلٰوتین من غیر عُذر فقد اتٰی بابا من ابواب الکبائر (رواہ الحاکم)
ترجمہ: نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جو شخص دو نمازوں کو بلا کسی عذر کے ایک وقت میں پڑھے وہ کبیرہ گناہوں کے دروازوں میں سے ایک دروازہ پر پہنچ گیا۔

بغیر خشوع والی نماز ضائع
٭ قال رسول اللّٰہ لا ینظر اللّٰہ الی صلوة عبد لا یقیم فیھا صلبہ فی رکوعہ وسجودہ (رواہ احمد والطبرانی، الجامع الکبیر)
ترجمہ: رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس بندے کی نماز کی طرف دیکھتے بھی نہیں جو رکوع و سجود میں اپنی پشت سیدھی نہیں کرتا (یعنی تعدیل ارکان کا خیال نہیں کرتا)۔

بے نمازی پر اللہ تعالیٰ کا غضب
٭ عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال لما قام بصری قیل نداوک و تدع الصلوة ایاما قال لا۔ ان رسول اللّٰہ قال: من ترک الصلوة لقی اللّٰہ وھو علیہ غضبان (جمع الزوائد)
ترجمہ: ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ جب میری بینائی جاتی رہی تو مجھ سے کہا گیا کہ ہم آپ کا علاج کرتے ہیں مگر آپ کچھ دن نماز نہ پڑھیں۔ انہوں نے فرمایا نہیں۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جس نے نماز ترک کی اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے گا کہ وہ اس پر ناراض ہوں گے۔

بے نمازی کا دین میں کوئی حق نہیں
٭ عن المسور بن مخرمة رضی اللّٰہ عنہ قال دخلت علی عمر بن الخطاب رضی اللّٰہ عنہ فا خذت بعضادتی الباب وھو مسجّی فقلت کیف ترونہ؟ قالوا کما تری! قلت ایقظوہ بالصلوة فانکم لن توقظوہ بشی افزع لہ من الصلوة فقالوا الصلوة یا امیر المو منین!
قال الصلوة ھا اللّٰہ اذا ولا حق فی الاسلام لمن ترک الصلوة فصلی وان جرحہ یثعب دماً۔ (المعجم الاوسط للطبرانی)
ترجمہ: مسورة بن مخرمہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ کے گھر آیا (جب آپ پر قاتلانہ حملہ ہو چکا تھا) میں نے دروازے کے پٹ پکڑ لیے۔ حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ کپڑے میں لپٹے ہوئے تھے۔ میں نے لوگوں سے پوچھا ان کا کیا حال ہے؟ لوگوں نے کہا جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں (یعنی بے ہوش تھے) میں نے کہا انہیں نماز کے ذریعے جگاﺅ خدا کی قسم نماز سے بڑھ کر کوئی چیز انہیں جگانے اور متنبہ کرنے والی نہیں۔ لوگوں نے کہا اے امیر المومنین! نماز کا وقت ہوگیا۔ حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ (بیدار ہوکر) فرمانے لگے۔ اللہ اللہ نماز کا وقت ہوگیا۔ اسلام میں اس شخص کا کوئی حق نہیں جو نماز چھوڑ دے۔ پھر آپ نے اسی حالت میں نماز پڑھی اور آپ کے زخموں سے خون بہہ رہا تھا۔

بے نمازی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی نظر میں
٭ و عن علی رضی اللّٰہ عنہ من لم یصل فھو کافر (مصنف ابن ابی شیبہ)
ترجمہ: حضرت علی المرتضی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ جو نماز نہ پڑھے وہ کافر ہے۔
٭ وعن عبداللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ من لم یصل فلا دین لہ (مصنف ابن ابی شیبہ)
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جو نماز نہ پڑھے اس کا کوئی دین نہیں۔
٭ عن عبداﷲ بن شقیق العقیلی رضی اﷲ عنہ قال: کان اصحاب محمد صلی اﷲ علیہ وسلم لایرون شیئا من الاعمال ترکہ کفر غیر الصلوٰة ۔ (الترمذی۔الترغیب)
ترجمہ: حضرت عبداﷲ بن شقیق رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ.... حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ اعمال میں سے کسی عمل کے چھوڑنے کو کفر نہیں سمجھتے تھے سوائے نماز کے کہ اس کا چھوڑنا ان کے نزدیک کفر شمار ہوتا تھا۔
Shaheen Ahmad
About the Author: Shaheen Ahmad Read More Articles by Shaheen Ahmad: 99 Articles with 192758 views A Simple Person, Nothing Special.. View More