گنز اینڈ روزز (قسط ١٤)

ٹیکسی سیدھی جاتے ہوئے اک دم سے دائیں جانب کاانڈیکیٹر دیکھ کر بائیں
جانب مڑگئی،،،رانا کی بائیک بھی اسی کے پیچھے مڑ کے ذرا سی آہستہ،،ہو
گئی،،،

اب ٹیکسی کا رخ مصروف ترین سڑک کی جانب ہو چلا تھا،ٹیکسی کی پچھلی
سیٹ پر کورال خان اپنے نئے حلیے کے باعث خود کو بے حد مطمئن سمجھ
رہا تھا،،،

ٹیکسی اک کلینک کے سامنے پارک ہوگئی،،،کورال خان نے ڈرائیورکو کچھ،،،،
کہا،،،اور،،،ٹیکسی پارکنگ سے نکل کرسڑک کی جانب مڑ گئی،،،

رانا نے ٹیکسی کے نمبر کو غور سے دیکھا،،اور وہ نمبر اس کے دماغ میں پیوست
ہوگئی،،،کورال خان کلینک میں گھس گیا،،،

رانا نے اپنی بائیک کلینک سے دور پارک کی،،،اور خود کو کلینک کے اندر پہنچا
دیا،،،وہ کلینک پر موجود مریضوں کو دیکھنا چاہتا تھا،،،

مریضوں پر نظر پڑتے ہی اس کے چہرے پر حیرت کے آثار آکر غائب ہوگئے،،،!!!
رانا نے خود پر کنٹرول کرنا شروع کردیا،،،
مریضوں میں کوئی بھی بچہ،،بوڑھا،،عورت نہ تھی،،،سب کےسب مضبوط جسم،،،
کے مالک مرد حضرات ہی تھے،،،

کورال کی نظر اندر داخل ہوتے رانا پر پڑگئی،،،مگر رانا کے میک اپ زدہ چہرےنے
اسے کسی بھی شک سے محفوظ رکھا ہوا تھا،،،

رانا نے کلینک کا جائزہ لینا شروع کیا ہی تھا،کہ اک شخص جوکہ اپنی چال ڈھال
سے میڈیکل پیشے کا کم اور کریمنل ذیادہ لگ رہا تھا،،،اس نے رانا سے اس کی،،
آمد کی وجہ پوچھی،،،
رانا نے اطمینان سے کہا،،،اس کے بھائی کو جھگڑے کے دوران ،،،چاقو کے زخم،،،،
آئے ہوئے ہیں،،،اور وہ پولیس سے بچنے کے لیے،،،یہاں اس کا علاج کروانا چاہتاہے

اس شخص نے صاف انکارکرتے ہوئے کہا،،،کہ وہ کوئی غیر قانونی کام نہیں کرتے،،،
رانا نے اگلے ہی لمحے کچھ نوٹ اس کے ہاتھ پر رکھ دئیے،،،جس پر اس شخص
کا لہجہ یکسر تبدیل ہوگیا،،،ہمدردی سے کہا،،،اچھا کچھ کرتا ہوں۔یہ کہہ کر وہ
لوگوں میں گم ہوگیا،،،

کورال کے ناک کی پٹی اور بھی چھوٹی کردی گئی تھی،،اس کے ہاتھ میں ایکسرے
دیکھ کر رانا کا ماتھا ٹھنک گیا،،کہیں ناک میں لگی چِپ ایکسرے میں نہ آجائے
رانا جلدی سے ایکسرے روم میں داخل ہوگیا،،اسی ٹائم رانا کو پیچھے سے کسی نے
آن دبوچا،،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1195549 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.