روٹی بنانا جس عورت کو نہیں آتی وہ شادی مت کرے، سوشل میڈيا پر ایک نئی آگ بھڑک اٹھی

image
 
شادی کیسی عورت سے کرنی چاہیے؟ کسی نے جواب دیا خوبصورت ترین عورت سے تو کسی نے کہا ذہین ترین عورت سے کوئی شادی کے لیے سگھڑ عورت کو ڈھونڈنے نکلا تو کسی کو عورت کی محبت نے متوجہ کیا-
 
یہ وہ بحث ہے جو کئی صدیوں سے جاری ہے اور یہی امید ہے کہ جب تک دنیا میں آخری مرد رہ جائے گا تب تک جاری رہے گی۔ حالیہ دنوں میں اس بحث نے ایک نیا رخ نکال لیا ہے اور سوشل میڈيا پر ایک پوسٹ نے اس آگ کو اور بھی بھڑکا دیا ہے وہ پوسٹ کچھ اس طرح سے تھی-
 
یہ وہ بحث ہے جو کئی صدیوں سے جاری ہے اور یہی امید ہے کہ جب تک دنیا میں آخری مرد رہ جائے گا تب تک جاری رہے گی۔ حالیہ دنوں میں اس بحث نے ایک نیا رخ نکال لیا ہے اور سوشل میڈيا پر ایک پوسٹ نے اس آگ کو اور بھی بھڑکا دیا ہے وہ پوسٹ کچھ اس طرح سے تھی-
 
image
 
یہ پوسٹ کسی مرد نے کی ہے
اس پوسٹ کے حوالے سے کسی خاتون کا یہ کہنا تھا کہ یہ پوسٹ کسی مرد نے کی ہوگی جس کو پڑھی لکھی ڈگری یافتہ عورت کے سبب تندور کی لائن میں ہر روز کھڑے ہونا پڑتا ہوگا-
 
روٹی بنانا جس عورت کو نہیں آتی وہ شادی ہی نہ کرے
اسی پوسٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے ایک خاتون کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر کسی عورت کو روٹی بنانی نہیں آتی ہے تو بہتر ہے کہ وہ شادی ہی نہ کرے جو خود پکا کر نہ کھا سکتی ہو اور نہ ہی اپنے شوہر کو کھلا سکتی ہو اسے کوئی حق نہیں ہے اپنے اور سسرال والوں پر بوجھ بننے کا-
 
image
 
روٹی سے صرف پیٹ بھرتا ہے کردار کا خالی برتن نہیں
جب کہ اس حوالے سے کچھ خواتین کا یہ بھی خیال تھا کہ ایک خوشگوار ازدواجی زندگی کی کامیابی کے لیے بیوی کی گرم روٹیوں سے زيادہ ایسے رویے کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ مرد کے اچھے کردار اور بیوی کی انڈرسٹنڈنگ سے ہوتی ہے-
 
روٹی کا تعلیم سے کوئی تعلق نہیں ہے
اس حوالے سے مردوں کی رائے بھی توجہ سے خالی نہیں ایک صارف کا اس حوالے سے یہ کہنا بالکل درست تھا کہ روٹی کا تعلیم یافتہ اور کم تعلیم یافتہ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔ ماضی میں ہماری بڑی بوڑھیاں بہت پڑھی لکھی نہیں ہوتی تھیں مگر اس کے باوجود ایسے اوصاف سے ضرور آراستہ ہوتی تھیں جو کہ ایک اچھے گھر کی بنیاد ہوتے تھے-
 
جب کہ آج کی کم پڑھی لکھی عورت بھی پھوہر اور بدزبان ہو سکتی ہے تو اس کی بنائی ہوئی گرم روٹی بھی گھر کے تناؤ کو کم نہیں کر سکتی جبکہ ایک پڑھی لکھی عورت بھی اپنے اوصاف اور اچھی خصلت کے باعث گھر سے باہر کی روٹی منگوا کر بھی گھر کو جنت بنا سکتی ہے- اس وجہ سے کسی بھی عورت یا خوشگوار ازدواجی زندگی کا تعلق عورت کی تعلیم سے کرنا زیادتی ہے -
 
پتے کی بات
اس تمام بحث کے بعد یہ بات بہتر طریقے سے سمیٹی جا سکتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مرد اور عورت کو ایک دوسرے کا ہم سفر قرار دیا ہے اور یہ سفر اسی وقت کٹ سکتا ہے جب دونوں میں باہم محبت اور احساس موجود ہو اگر مرد گھر کے باہر کے کام مکمل تندہی اور ذمہ داری سے ادا کرتا ہے تو عورت کی ذمہ داری گھر کے ماحول کو پرسکون رکھنا ہے- اور اگر عورت گھر سے باہر نکل کر معاشی ذمہ داریوں میں مرد کی مددگار بن سکتی ہے تو گھر کے اندر کے کاموں میں مرد بھی اس کا مددگار بن سکتا ہے ایک دوسرے کا احساس اور توجہ ہی گھر کو جنت بنا سکتا ہے-
 
YOU MAY ALSO LIKE: