|
|
شہزادہ فلپ، ملکہ برطانیہ سے شادی سے پہلے بھی شہزادے
تھے۔ ان کا بنیادی تعلق ڈنمارک اور یونان سے تھا اور وہاں کی وراثت کے لحاظ
سے وہ وہاں کے شہزادے بھی تھے البتہ حالات کی تلخیوں کے باعث انھیں وہاں سے
دربدر ہونا پڑا اور قسمت نے انھیں برطانیہ کے شاہی خاندان تک پہنچا دیا
جہاں سے ان کی ایک نئی اور شاہی زندگی کا آغاز ہوا۔ |
|
شہزادہ فلپ کی مایوسی |
ملکہ الزبتھ کے والد کی وفات کے بعد ان کی صاحبزادی
الزبتھ کو تخت سنبھالنا پڑا جس کی وجہ سے شہزادہ فلپ کافی مایوس ہوگئے تھے
کیونکہ اب ان کی بیوی برطانیہ کی ملکہ بن چکی تھیں۔ بعد ازاں شہزادہ فلپ جن
کا تعلق نیوی کے شعبے سے تھا اور وہ اس میں مزید آگے بڑھنا چاہتے تھے، ان
کی اس خواہش پر بھی پابندی لگا دی گئی کیونکہ ملکہ کو اپنے شوہر کے ساتھ کی
ضرورت تھی۔ اس کے بعد شہزادہ فلپ کو ملکہ کا ساتھی مقرر کیا گیا جس کا کام
اپنی بیوی کی مدد اور حمایت کرنا تھا۔ |
|
|
|
بچوں کو اپنا نام دینے
کی خواہش بھی پوری نہ ہوئی |
ہر باپ کی طرح شہزادہ فلپ بھی اپنے بچوں کو اپنا نام "ماؤنٹ
بیٹن" دینا چاہتے تھے البتہ ان کی یہ خواہش بھی پوری نہیں ہوسکی اور ان کی
اولادوں کے ساتھ ان کے بجائے ان کی بیوی کے خاندان کا نام"ونڈزر" لگایا گیا
تو وہ غصے سے پھٹ پڑے اور کہا کہ " میں اس ملک کا واحد مرد ہوں جسے اپنے ہی
بچوں کو اپنا نام دینے کی اجازت نہیں! میں ایک کیڑا ہوں اور کچھ نہیں"- |
|
شہزادہ فلپ شاہی زندگی میں کئی مایوس کن لمحات جھیلنے کے
باوجود اپنی حقیقت پسندانہ فطرت کی بدولت آخری سانس تک ملکہ کا ساتھ دینے
میں کامیاب رہے- |