|
بھارتی شہر گجرات سے تعلق رکھنے والے ایک نامعلوم شخص نے مختلف اشیاﺀ کی
خرید و فروخت کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرنے والی ویب سائٹ OLX پر دنیا کا سب
سے بلند ترین مجسمہ فروخت کے لیے پیش کردیا-
شہری کی جانب سے ‘Statue of Unity’ کی فروخت کے لیے دیے جانے اشتہار میں
لکھا گیا کہ یہ مجسمہ فروخت کر کے حاصل ہونے والی رقم اسپتالوں پر خرچ کی
جائے گی تاکہ کرونا وائرس سے جنگ جیتی جاسکے-
تاہم بھارتی پولیس نے دنیا کا بلند ترین مجسمہ فروخت کرنے کی کوشش کرنے پر
نامعلوم شہری کے خلاف ایف آئی آر درج کر ڈالی-
|
|
یہ مجسمہ بھارت کے پہلے وزیرِ داخلہ سردار پٹیل کے اعزاز میں خود گجرات میں
نصب کیا گیا تھا- اسے دنیا کا سب سے بلند ترین مجسمہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے
جبکہ اس کا افتتاح سال 2018 میں ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے کیا تھا-
اشتہار میں لکھا گیا کہ "ایمرجنسی! ہسپتالوں اور صحت کی دیکھ بھال کے
سازوسامان کے لئے فوری رقم کی ضرورت ہے اس لیے یہ مجسمہ فروخت کے لیے پیش
کیا جا رہا ہے۔ "
بھارتی پولیس کے مطابق اشتہار دینے والے شخص کے لیے ایف آئی آر درج کر لی
گئی ہے اور اشتہار میں اس مجسمے کی قیمت 30 ہزار کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی-
تاہم اشتہار کے شائع ہونے کے بعد فوراً ہی اسے ویب سائٹ سے ہٹا لیا گیا-
اور یوں بھارتی حکومت کی مدد کا ارادہ رکھنے والا بھارتی شہری 30 ہزار کروڑ
روپے سے محروم رہ گیا-
|
|
مجسمے کے منتظم کے مطابق ، یہ اشتہار حکومت کو بدنام کرنے اور لوگوں کو
گمراہ کرنے کے لئے دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا ، "اس طرح کے اشتہار سے کئی
ایسے کروڑ لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جو سردار پٹیل کو اپنا ہیرو مانتے
ہیں۔"
دوسری جانب بعض سوشل میڈیا صارفین نے اس اشتہار کو ایک مذاق کہا تو چند ایک
نے اسے بہترین آئیڈیا بھی قرار دیا- ان کا خیال تھا کہ کم سے کم مجسمہ کسی
اچھے کام کے لیے تو استعمال ہوگا-
|