الیکشن جولائی 2018ء میں نہیں ھونگے

31مئی نگران سیٹ اپ سے ایک ھفتہ قبل اور 15 روز بعد جو حشر برپا ھوگا وہ بھی دیکھنے کےقابل ھوگا۔۔ نوازشریف کو سعودیہ، امارات اور امریکہ نے اسلئے نہیں نکلوایاکہ وہ روایتی الیکشن کےذریعے دوبارہ آجائے ۔۔ اسے مکمل نکال دیاگیاھے ۔۔ اب شریفس کا سیاسی دور ھمیشہ کیلئے ختم ھوجائیگا، الیکشن جولائی 2018ء میں نہیں ھونگے اور میڈیا ھاؤسز کے پلانٹڈ پروگرامز کا نہ تو پبلک سے تعلق ھے اور نہ قومی سلامتی کے اداروں سمیت سعودی عرب امریکہ وغیرہ کو پریشرائز کیاجاسکتا ہے۔۔ پاکستان کے ماضی کے تمام الیکشن کبھی فیئر نہیں ھوئے اور نتیجہ ھمیشہ پہلے ہی تیار کرلیاجاتاھے اس میں پاک افواج امریکہ برطانیہ سعودی عرب انگیج ھوتے ہیں اور پاکستان کی ھسٹری گواہ ھے کہ جب کسی کو اتارا جاتا ھے پھر اسے واپس نہیں لایاجاتا اور یہ بھی ایک ریکارڈ ھے کہ اسٹیبلشمنٹ سمیت امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے 3 بار نوازشریف کو وزارت عظمیٰ دیکر نوازا باوجود اندھی مہربانی کے۔۔ نہ تو نوازشریف اندرونی معاملات میں اداروں کیساتھ چل سکے اور نہ پبلک کو کوئی ریلیف دےسکے جبکہ جو انہیں ٹاسک ملا کہ بھارت کو خطے کی بڑی طاقت تسلیم کراناھے اور پاک فوج کا افغانستان میں اثرورسوخ کو ختم کرنا ھے اس میں مکمل ناکامی سے دوچار ھونا پڑا علاوہ بھارت کے افغانستان میں اثرورسوخ کو پختہ کرنے میں بھی ناکام رھے البتہ امریکہ کو مجبور ھوکر اب پیس پراسیس کےپیش نظر افغانستان میں طالبان کو شراکت اقتدار میں لانے کیلئے فارمولا فائنل کرنا پڑرھاھے اور شریفس کے حق میں سعودی عرب کی ضمانت کسی کام نہ آسکی جبکہ قطر سعودیہ کشیدگی کے معاملے میں شریفس نے اپنا جھکاؤ قطر کیجانب کیا جس کے پیچھے قطری خط سمیت قطری شہزادوں سے ذاتی کاروباری شراکت سمیت LNG میں 15 سالہ ڈیل کی کمیشن ثابت ھے ۔۔ یوں شریفس ریاستی مفادات "قومی امنگوں کے برعکس پالیسیز" کے نتیجے میں اب عوامی جلسوں تک محدود ھوگئے ہیں اور یہ جلسے سعودی عرب، امریکہ برطانیہ کو مرعوب نہیں کرسکتے البتہ جسطرح ضیاءالحق امریکہ کو آنکھیں دکھانا شروع ھواتھاکہ پبلک میرے ساتھ ھے تو اسکا سی ون تھرٹی جہاز بہاولپور کے نواح لال کمال بستی میں سٹنگر میزائل سے گرا کر 15 ھزار لیٹر پٹرول میں جلاکر اسےاسکے ساتھیوں سمیت راکھ کردیاتھا جس کیلئے امریکیوں نے اپنے سفیر آرنلڈ رافیل سمیت دو عدد ملٹری اتاشیوں کو بھی مروایا کیونکہ سانحہ اوجڑی کیمپ کے پیچھے ایک بڑا راز کارفرماتھا جسکا بدلہ امریکہ نے ضیاء سےلیا۔۔ ضیاءالحق بہت چالاک آدمی تھا آج ابھی تک اسکی شریفس نقل کرتے ہیں مگر آج زمانہ جدت کیساتھ یکسر تبدیل ھوچکاھے اور شریفس کی ڈرامے بازیاں اور دوھرے معیار کو چائنہ، روس بھی جان چکے۔۔ افغانستان میں طالبان ختم نہیں ھوسکے کیونکہ وھاں روس اور چائنہ کی مداخلت موجود ھے اسوقت روس و امریکہ ایک دوسرے کے سفارتکار نکال رھےھیں ادھر یمن میں باغیوں کو بیلسٹک میزائل تک فراھم کئے جاچکے ۔۔ ایران، شام، یمن، افغانستان تک روس اپنے پنجے جمارھاھے اور امریکہ بےبس نظر واضح آرھا ھے یہاں تک کہ شمالی کوریا کے آگے بھی امریکہ نے اپنے گھٹنے ٹیک دیئےہیں۔۔ امریکہ پاکستان کو نگاہ میں رکھےھوئے ھے اور شریفس امریکی مفادات کے ایجنڈے کی تکمیل میں مکمل فیل ھوچکےہیں یوں اب انکا قصہ پارینہ طے ھے۔۔ اور یہ عدالتی پروسیجر شاید آڑ ھے اصل فیصلے کسی اور جگہ کئے جارھے ہیں جبکہ کرپشن ایک ایسا ناسور ھے جسے روس امریکہ برطانیہ سعودی عرب جیسے ممالک بھی کسی صورت برداشت نہیں کرتے انہوں نے اپنے ممالک میں کرپشن پر کریک ڈاؤن کئے اور شریفس نے تو اندرون ملک کرپشن سے الگ ان ممالک کی بھیجی امدادوں پر بھی ھاتھ صاف کرنے سے گریز نہیں کیا یوں انکی سیاسی بچت کے امکانات اب ختم نظر آتے ہیں اور جب یہ ضیاءالحق کیطرح اکڑیں گے تو نتیجہ وھی پائیں گے جو ضیاءالحق و بینظیر نے موت کیصورت میں پایا ان دونوں کو امریکی CIA نے مروایاتھا۔۔ پاکستان کوششوں کے باوجود بلیک واٹر کی کارستانیاں اندرون ملک بند نہ کراسکاتھا کہ جس میں انڈین راء بھی کارفرما تھی اور جسکی وجہ سے 60 ھزار سے زائد پاکستانی شہریوں کے علاوہ پاک فوج اور قانون نافذ کرنےوالے اداروں کے ھزاروں افسران و جوان شہید ھوئے اور اب آخر میں جو خدشہ ھے کہ "ایک شریف" شہید ھوگا کیونکہ ایک کا گزر کرانا اشد ضرورت ھے شاید؟

پاکستان کی ھسٹری دیکھ لیں کبھی بھی عوامی امنگوں کےمطابق فیصلے نہیں آئے اور آج بھی پبلک حکمرانوں سے خوش نہیں البتہ میڈیا سمیت ھر اھم شعبے کے بااثر طبقات کو اربوں روپے نوازنے سے یہ پاکستان کے افق پر قوم کے سامنے یہ تاثر جمانے میں مشغول ہیں کہ شریفس کا نعم البدل کوئی نہیں جبکہ حقیقت یہ ھے کہ یہ بکاؤ مال نہ تو سعودی عرب پر اثر انداز ھوسکتے ہیں اور نہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ پر۔۔ پاکستان کے اندرونی معاملات میں فوج و عدلیہ کا کردار ثانوی ھے اور چونکہ ملکی سلامتی عزیز ھے اسلئے پاک مسلح افواج پاکستان کو عراق افغانستان شام کسی صورت نہیں بننے دیگی اور بھرپور مذاحمت کریگی اور پاکستانی عوام پاک فوج کیساتھ کھڑی ھوگی۔۔ شریفس کی کرتوتیں اور چالیں اب ناکام ھوچکیں اور سوات جیسے ایک ھزار جلسے بھی انکی سیاست کو نہیں بچاسکتےاور یہ دھائیوں سے اقتدار کی موج مستی کرنے کے باوجود سمجھ نہیں رھے کہ موت انکا اب پیچھا کررہی ھے اور جن کے بل بوتے پر یہ مسلط رھے وہ اب انہیں موت کے گھاٹ میں بھی پہنچاسکتے ہیں ۔۔ پاک آرمی خطے کے معاملات خوش اصلوبی سے حل کرنا چاہتی ھے مگر شریف برادران اپنی سیاست اور پاکستان کو اپنی جاگیر گردانتے ہیں یوں معاملہ انتہائی خوفناک نتیجے کی صورت میں اچانک نمودار ھوسکتاھے۔۔ ایسے نہیں تو پھر یہ ویسے جائیں گے جسطرح قوم نے بھٹو، ضیاء اور بینظیر کو جاتے دیکھا ۔۔ ججز اور فوج کو شریف سے کوئی ذاتی عناد نہیں وہ معاملات کا حل پرامن چاہتے ہیں جبکہ شریفس اندرون ملک افراتفری کے خواھش مند ہیں اور اس خطے میں اصل معاملہ امریکی مفادات کا ھے اور امریکہ بہادر جس نے صدام، قذافی، شاہ فیصل سمیت کئی طاقتور حکمرانوں کو نہ چھوڑا اور یہی امریکہ جس نے ایران میں خمینی کو پلانٹ کرکے رضا شاہ پہلوی کی شہنشائیت اور اسکے اندرون ملک نیٹ ورک کو اسلام کے نام پر خمینی کے ذریعے ھزاروں افراد کو سزائے موت سے ھمکنار کراکر ایران کا نقشہ ہی تبدیل کر ڈالا تھا اس تناظر میں شریف برادران کس باغ کی مولی ہیں؟؟ سر آپ خاطر جمع رکھیئے۔۔ آئندہ منظر نامہ تبدیل ھوتے آپ خود دیکھ لیں گے۔

Mian Khalid Jamil {Official}
About the Author: Mian Khalid Jamil {Official} Read More Articles by Mian Khalid Jamil {Official}: 361 Articles with 298688 views Professional columnist/ Political & Defence analyst / Researcher/ Script writer/ Economy expert/ Pak Army & ISI defender/ Electronic, Print, Social me.. View More