میں چھٹی منزل سے کود کر جان دے دیتی اگر صحیفہ جبار کو خود کشی کی دھمکی کیوں دینی پڑی؟ وجہ بتاتے ہوئے رو پڑیں

image

"ڈسپرین سے بچنے کے لئے روزانہ 20 سے 30 گولیاں کھاتی تھی. لوگ کہتے ہیں نماز پڑھو. میں پانچ وقت کی نماز، تہجد اور تلاوت قرآن پاک کرتی تھی لیکن میرا ڈپریشن کم نہیں ہوتا تھا. یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ڈپریشن کی وجہ دین سے دوری نہیں ہے بلکہ یہ ایک بیماری ہے جس کا علاج کروانا ضروری ہوتا ہے"

یہ کہنا ہے اداکارہ صحیفہ جبار کا جنھوں نے ایک شو میں بات کرتے ہوئے ایک بار پھر ڈپریشن کے موضوع پر گفتگو کی.

صحیفہ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈپریشن کی وجہ سے ان کے دل کی دھڑکن بھی انتہائی کم ہوجاتی تھی. یہاں تک کہ جہاز کے سفر میں انھیں فضائی میزبانوں کو بتانا پڑتا تھا کہ اگر وہ بے ہوش ہوجائیں تو ایسا نہ سمجھا جائے کہ وہ مر گئیں۔

صحیفہ نے بتایا کہ وہ 2013 سے ڈپریشن کا شکار ہیں اور موت کی دعائیں مانگا کرتی تھیں..زمیندار خاندان سے تعلق ہونے کی وجہ سے انھیں یہ سمجھنے میں وقت لگا کہ اصل مسئلہ کیا ہے.

"مجھے ڈپریشن کے دورے پڑتے تھے.. ایک بار جب ڈپریشن کا اٹیک ہوا تو صبح سویرے ملک سے باہر اپنی ماں فون کرکے کہا کہ اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کی بیٹی چھٹی منزل سے چھلانگ کر خودکشی نہ کرے تو آپ پاکستان آجائیں. جب ماں پاکستان آئیں تو میری حالت دیکھ کر بیمار ہوگئیں. کچھ دن بعد والد کو بھی یہ کہہ کر بلایا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی بیٹی اور بیوی خودکشی نہ کریں تو آپ پاکستان آجائیں.

صحیفہ نے روتے ہوئے بتایا کہ اب ان کی طبعیت کافی بہتر ہے انھیں اچھے تھیراپسٹ تلاش کرنے میں بھی مسئلہ ہوا لیکن اب وہ ریکور کررہی ہیں جبکہ ڈپریشن سے پوری طرح باہر آنے میں انھیں مزید وقت لگے گا.

You May Also Like :
مزید