’گندم خشک کرنے کی کوشش‘ یا جنگی مشق: سوشل میڈیا پر فوجی ہیلی کاپٹروں کی وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟

اس ویڈیو کے بارے میں سوشل میڈیا پر طرح طرح کی آرا موجود ہیں تاہم ایک بڑا دعوی یہ بھی سامنے آیا کہ یہ ہیلی کاپٹر گندم کو سکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ چند افراد نے یہ دعوی بھی کیا کہ یہ فوجی مشق ہے۔ لیکن حقیقت کیا ہے اور اس ویڈیو میں کیا ہو رہا ہے؟

پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر دو دن سے ایک ایسی ویڈیو وائرل نظر آتی ہے جس میں گندم کے کھیتوں کے ساتھ ہی ساتھ چند فوجی ہیلی کاپٹر فصل سے کچھ ہی فاصلے پر ہوا میں تقریبا معلق نظر آتے ہیں۔

اس ویڈیو میں زمین پر موجود چند افراد، جو غالباً فون کے کیمرے سے ان مناظر کی ویڈیو بنا رہے ہیں، کچھ کہتے ہوئے بھی سنائی دیتے ہیں تاہم ان کی آواز ہیلی کاپٹر کے شور میں دب جاتی ہے۔

اس ویڈیو کے بارے میں سوشل میڈیا پر طرح طرح کی آرا موجود ہیں تاہم ایک بڑا دعوی یہ بھی سامنے آیا کہ یہ ہیلی کاپٹر گندم کو سکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ چند افراد نے یہ دعوی بھی کیا کہ یہ فوجی مشق ہے۔ لیکن حقیقت کیا ہے اور اس ویڈیو میں کیا ہو رہا ہے؟

واضح رہے کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں حالیہ دنوں میں بارشوں کا ایک سلسلہ ایسے وقت میں دیکھا گیا جب گندم کی فصل کٹائی کے لیے تیار ہے جبکہ دوسری جانب حکومت اور کسانوں کے درمیان گندم کے ریٹ پر بھی تنازع موجود ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے حال ہی میں اپنے بیرون ملک دورے سے قبل انتظامیہ کو ہدایات جاری کی تھیں کہ جلد سے جلد کسانوں سے گندم خریدی جائے۔

یہ تاحال واضح نہیں کہ مذکورہ مناظر کس مقام کے ہیں اور کب عکس بند کیے گئے۔ بی بی سی بھی آزادانہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کر پایا کہ یہ مناظر کس مقام کے ہیں اور یہ ویڈیو کس تاریخ کو ریکارڈ کی گئی تاہم ہم نے اس حوالے سے چند حقائق جاننے اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اٹھنے والے سوالوں کے جواب دینے کی کوشش کی ہے۔

اس سلسلے میں بی بی سی نے پاکستان آرمی ایوی ایشن کے ایک سابق افسر اور پائلٹ کے سامنے یہ ویڈیو رکھی اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ یہ ہیلی کاپٹر کیا کر رہے ہیں؟

ساتھ ہی ساتھ بی بی سی نے پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسزپبلک ریلیشنز آئی ایس پی آر سے بھی رابطہ کیا اور ان سے اس ویڈیو کے بارے میں موقف طلب کیا تاہم ان کی جانب سے تاحال جواب موصول نہیں ہوا۔

ویڈیو کب سامنے آئی اور اس میں موجود ہیلی کاپٹر کون سے ہیں؟

بی بی سی کی تحقیق سے علم ہوا کہ ایکس پلیٹ فارم پر وائرل ہونے والی ویڈیو تقریبا چار دن پہلے ٹک ٹاک پر سامنے آئی تھی۔

اس ویڈیو کو شیئر کرنے والے صارف نے ساتھ ہی درج عبارت میں لکھا تھا کہ یہ ایک فوجی مشق کے مناظر ہیں۔ تاہم اس تحریر میں بھی یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ کس مقام کی اور کس تاریخ کے مناظر ہیں۔ ٹک ٹاک پر سامنے آنے کے بعد اس ویڈیو کو یو ٹیوب پلیٹ فارم پر بھی ایک صارف کی جانب سے شیئر کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ یہ جنگی مشقوں کے مناظر ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ ٹک ٹاک پر بی بی سی نے جو ویڈیو دیکھی اس میں چند اور مناظر بھی موجود ہیں جن میں یہ فوجی ہیلی کاپٹر پہلے فضا میں پرواز کرتے ہوئے کھیتوں کے اوپر ایک پوزیشن سنبھالتے ہیں اور ویڈیو کے آخر میں ایک ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر بھی زمین پر کھڑا ہوا دکھائی دیتا ہے۔

اسی ویڈیو کا صرف ایک منظر، جس میں ہیلی کاپٹر ہوا میں معلق ہیں، ایکس پلیٹ فارم پر اس عبارت کے ساتھ شیئر کیا گیا کہ یہ گندم کو خشک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بی بی سی نے جن سابق افسر سے اس ویڈیو کے بارے میں بات کی انھوں نے بتایا کہ اس ویڈیو میں نظر آنے والے زیادہ تر ہیلی کاپٹر لڑاکا کوبرا ہیں جبکہ ایک ہیلی کاپٹر کا نام فینیک ہے۔

پاکستان
Getty Images

اس ویڈیو میں کیا ہو رہا ہے؟

آرمی ایوی ایشن کے سابق پائلٹ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ ’اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چار پانچ ہیلی کاپٹر، جن میں سے اکثریت کوبرا لڑاکا ہیلی کاپٹرز کی ہے، ایک جنگی فارمیشن کے تحت ہوا میں معلق ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک جنگی مشق ہوتی ہے جس میں دشمن پر وار کرنے سے قبل فارمیشن میں شامل ہیلی کاپٹر کسی قدرتی چیز کی آڑ میں چھپ کر اس لمحے کا انتظار کرتے ہیں جب انھیں حملہ کرنے کا حکم ملتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اس ویڈیو میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ ہیلی کاپٹرز کے سامنے اونچے درختوں کی ایک لمبی قطار ہے اور مشق کے مطابق یہ فرض کیا گیا ہو گا کہ درختوں کی دوسری جانب فرضی دشمن یا حملے کا ہدف موجود ہے۔‘

سابق افسر نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ہوا میں ان ہیلی کاپٹروں کو معلق کرنا آسان نہیں ہوتا تاہم یہ چند لمحات تک کے لیے ہی ہوتا ہے جس میں ان ہیلی کاپٹرز کے ساتھ موجود فینیک ہیلی کاپٹر ہدف کے تعین میں کوبرا کی مدد کرتا ہے۔‘

ان کے مطابق کوبرا لڑاکا ہیلی کاپٹر کے طور پر استعمال ہوتا ہے اور اسی لیے پائلٹوں کو تربیت کے دوران ایسی مشقیں کروائی جاتی ہیں جن کا مقصد ان کو ہیلی کاپٹر کو کسی بھی جنگی صورت حال اور کسی بھی طرح کے ماحول میں اڑانے کے لیے تیار رکھنا ہوتا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں سابق افسر نے بتایا کہ ان ہیلی کاپٹرز کو زمین سے ایک مخصوص فاصلہ رکھنا ضروری ہوتا ہے۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ ان کا ایسے دعووں کے بارے میں کیا کہنا ہے جن کے مطابق یہ ہیلی کاپٹر گندم خشک کرنے کے لیے استعمال ہوئے تو ان کا کہنا تھا کہ ’یہ مفروضہ غلط ہے کیوں کہ یہ مشقیں ہر سال میں ایک سے زیادہ مرتبہ ہوتی ہیں اور ان کے لیے مخصوص مقامات کا تعین کیا جاتا ہے جہاں کی مقامی آبادی اور انتظامیہ کو باخبر رکھا جاتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی ایوی ایشن کے کوبرا ہیلی کاپٹروں کی ایسی مشقیں زیادہ تر پنجاب کے شہر ملتان کے گردونواح میں کی جاتی ہیں۔

کیا گندم کی فصل کو ہیلی کاپٹروں کی مدد سے خشک کیا جا سکتا ہے؟

پاکستان
Getty Images

اگرچہ ان دعووں کی حمایت میں ایسے کوئی شواہد موجود نہیں کہ زیربحث ویڈیو میں موجود فوجی ہیلی کاپٹروں کو گندم کی فصل کو خشک کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، تاہم یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ آیا ایسا کرنے سے واقعی گندم یا کوئی اور فصل جو بارش کی وجہ سے متاثر ہو چکی ہو، خشک کی جا سکتی ہے۔

اس سوال کے جواب میں جنوبی پنجاب کے ایک کسان محمد اکرم نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسان عام طور پر ایسی صورت حال میں دھوپ نکلنے کا انتظار کرتا ہے تاکہ اس کی تیار فصل خشک ہو سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر یا بڑے پنکھوں کی مدد سے بھی فصل کو خشک کرنا ممکن ہو سکتا ہے ’لیکن ایسا ہوتے ہوئے ہم نے کبھی نہیں دیکھا۔‘

ہیلی کاپٹرز کو پاکستان اور دنیا میں بارش سے متاثرہ کرکٹ کے میدانوں کو خشک کرنے کے لیے تو استعمال کرنے کی مثالیں موجود ہیں کیوں کہ ہیلی کاپٹر کے بڑے پروں کی مدد سے کم وقت میں پچ کو کھیلنے کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔

پاکستان میں بھی سنہ 2018 میں پاکستان پریمیئر لیگ کے دوران 21 مارچ کو لاہور میں بارش کے بعد قذافی سٹیڈیئم کی پچ کو خشک کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر کو استعمال کیا گیا جو بہت ہی کم فاصلے پر ہوا میں معلق رہتے ہوئے اپنے بڑے پنکھوں کی مدد سے پچ سے نمی دور کرنے کی کوشش کرتا رہا۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.