اکیڈمی ’واگزار‘ کروانے پر باکسر عامر خان کا فوج اور حکومت کا شکریہ: مگر ایک باکسنگ اکیڈمی ایف سی اہلکاروں کی قیام گاہ کیسے بنی؟

جون 2016 میں جب عامر خان نے اسلام آباد باکسنگ اکیڈمی کا افتتاح کیا تواس وقت ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے اس اکیڈمی کو انگلینڈ میں قائم اپنی اکیڈمی کی طرز پر بنایا ہے اور جلد ہی یہ اکیڈمی عالمی چیمپئن تیار کرنا شروع کردے گی۔

’میں پاکستان کی فوج، حکومت اور سپورٹس بورڈ کے ساتھ ساتھ وزیر داخلہ محسن نقوی کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ابھی وہ سب ایف سی والے لوگ جم سے چلے گئے ہیں اور ایک مہینے کے بعد ہم دوبارہ اسے کھولیں گے تاکہ بچے ٹریننگ حاصل کر سکیں۔۔۔‘

پیر کے روز پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے ایک ویڈیو کے ذریعے اپنا یہ بیان جاری کیا۔ جس میں انھوں نے پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع ایک باکسنگ کی ٹریننگ اکیڈمی کے مناظر بھی دکھائے اور کہا کہ ’آپ دیکھ سکتے ہیں کہ پہلے یہاں کتنا گند تھا، جو اب صاف ہو چکا ہے۔‘

’ابھی ہم اس کو مزید صاف کریں گے، نیا سامان لائیں گے اور پھر باکسرز اور فائٹرز یہاں کھیل سکیں گے۔‘

لیکن یہ معاملہ ہے کیا؟

یہ تنازع حال ہی میں سوشل میڈیا پر چند تصاویر اور ویڈیوز کی مدد سے سامنے آیا جن میں دیکھا گیا کہ ایک بڑی سے ہال میں، جس کے وسط میں ایک خستہ حال باکسنگ رنگ موجود ہے، تماشائیوں کے بیٹھنے کی جگہ پر سینکڑوں بستروں پر لوگ سو رہے ہیں۔

بعد میں معلوم ہوا کہ یہ ہال دراصل باکسر عامر خان کی اکیڈمی ہے جہاں ایف سی اہلکار ڈیرہ جمائے بیٹھے ہیں۔

عامر خان نے بھی یہ تنازع سامنے آنے کے بعد ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ’بچے مجھے میسج کرتے ہیں کہ ہمیں ٹریننگ کرنی ہے، ہم فائٹ نہیں کر سکتے، ٹریننگ نہیں کر سکتے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ایف سی کو وہاں سے چلے جانا چاہیے۔ میں نے حکام کو بولا، حکومت کو بھی بولا، لیکن پھر بھی کچھ نہیں ہوا۔‘

سوشل میڈیا پر یہ تنازع اٹھنے اور عامر خان کی جانب سے ویڈیو بیان سامنے آتے ہی کئی برس سے بند اس اکیڈمی کی قسمت پھر سے جاگی اور وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ کی جانب سے اسے خالی کروا لیا گیا۔

عامرخان نے اب اعلان کیا ہے کہ باکسرز کی ٹریننگ کے لیے نیا سازوسامان لایا جائے گا اور صفائی کے بعد ’اکیڈمی کو ایک مہینے بعد دوبارہ کھول دیا جائے گا۔‘

https://twitter.com/amirkingkhan/status/1785033465601167801

عامر خان اکیڈمی کیا ہے اور یہ کب اور کیسے بند ہوئی؟

واضح رہے کہ عامر خان نے 2015 میں اسلام آباد میں ایک باکسنگ اکیڈمی کھولنے کے لیے پاکستان سپورٹس بورڈ سے معاہدہ کیا تھا۔ اس اکیڈمی کا افتتاح جون 2016 میں ہوا۔

جب عامر خان نے اسلام آباد باکسنگ اکیڈمی کا افتتاح کیا تو اُس وقت اُن کا کہنا تھا کہ انھوں نے اس اکیڈمی کو انگلینڈ میں قائم اپنی اکیڈمی کی طرز پر بنایا ہے اور ’جلد ہی یہ اکیڈمی عالمی چیمپئن تیار کرنا شروع کر دے گی۔‘

عامر خان نے اپنی ویب سائٹ پر اس باکسنگ اکیڈمی کی بنیاد رکھنے کی وجہ بتاتے ہوا لکھا تھا کہ ’ہمارے بچےہمارا مستقبل ہیں، اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اب ان میں سرمایہ کاری کریں۔ میرا مقصد ہر بچے کو اوپر اٹھانا اور ان کی پوری صلاحیت تک پہنچنے میں ان کی مدد کرنا ہے۔ آپ کی مدد سے، ہم مزید بچوں کو سڑکوں سے ہٹا سکتے ہیں اور پرتشدد جرائم جیسے مسائل سے لڑ سکتے ہیں۔‘

ان کے مطابق ’اکیڈمی کا مقصد نوجوانوں کو اپنی توانائیوں کو پیداواری انداز میں استعمال کرنے کے لیے ایک محفوظ جگہ فراہم کرنا ہے، جبکہ ایک ایسا ماحول بھی تیار کرنا ہے جو انھیں صحت مند عادات اور مثبت ذہنیت سے مالا مال متوازن طرز زندگی کی طرف راغب کرے۔‘

ان کی ویب سائٹ کے مطابق عامر خان اکیڈمی پاکستان میں سینکڑوں بچوں اور نوجوانوں کو تربیت فراہم کرتی ہے۔

لیکن چند سال تک فعال رہنے کے بعد یہ اکیڈمی اس وقت بند کر دی گئی تھی جب کورونا وبا کے دوران حکومت نے کھیلوں اور دوسری اجتماعی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی۔

اکیڈمی سے وابستہ ایک سابق عہدیدار نے بی بی سی کو بتایا کہ کورونا وبا کے دوران عائد پابندیاں اٹھ جانے کے باوجود اکیڈمی کبھی دوبارہ مکمل طور پر فعال نہیں ہوئی۔

اکیڈمی کے بند رہنے کی وجوہات بھی ایک سے زیادہ نظر آتی ہیں۔ ڈان نیوز میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق، 2022 میں سپورٹس بورڈ نے ’تزئین و آراِئش‘ کے لیے اس اکیڈمی کو مکمل طور پر خالی کروایا تھا۔

تاہم دوسری جانب، بورڈ کے ایک اہلکار نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ اکیڈمی کے بند ہونے کی وجہ عامر خان اور اکیڈمی کے ہیڈ کوچ داؤد نمی کے درمیان تنازع تھا۔

وجہ جو بھی رہی ہو، بعد میں اسی خالی اکیڈمی میں ایف سی اہلکاروں کو ٹھہرا دیا گیا۔

عامر خان اکیڈمی میں ایف سی اہلکار کیسے پہنچے؟

پاکستان سپورٹس بورڈ کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’چار سال سے ایف سی اہلکار اکیڈمی میں ٹھہرے ہوئے تھے۔‘

اسلام آباد انتظامیہ کے ایک اہلکار کے مطابق ’ایف سی کو 2021 میں سفارتخانوں کی حفاظت کے لیے اسلام آباد بلایا گیا تھا اور 2022 میں ان کو اکیڈمی میں منتقل کر دیا گیا تھا۔‘

واضح رہے کہ ایف سی وزارت داخلہ کے ماتحت نیم عسکری فورس ہے۔

اکیڈمی کو ایف سی اہلکاروں سے خالی کروانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے پاکستان سپورٹس بورڈ کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ ’کافی وقت سے اکیڈمی کو خالی کروانے کے لیے کام کیا جا رہا تھا اور بورڈ کو اس بارے میں بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کی جانب سے ایک خط بھی موصول ہوا تھا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ خط بورڈ کے علاوہ وزارتِ داخلہ کو بھی بھیجا گیا تھا اور کیونکہ ایف سی وزارتِ داخلہ کے ماتحت ہے تو یہ کام وزارتِ داخلہ کے ذمے تھا۔

مگر ایف سی اہلکاروں کو اکیڈمی میں ہی کیوں ٹھہرایا گیا؟

بی بی سی نے اس سوال کا جواب جاننے کے لیے وزارت داخلہ سے رابطہ کیا مگر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

تاہم اس حوالے سے بات کرتے ہوئے وزارتِ داخلہ کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ ’ایف سی اہلکاروں کو مقامی انتظامیہ کی درخواست پر سفارتخانوں کی حفاظت کے لیے اسلام آباد لایا گیا تھا اور جب کسی فورس کو انتظامیہ کی درخواست پر کہیں لایا جاتا ہے تو اُس کے رہنے اور کھانے پینے کی ذمہ داری مقامی انتظامیہ کی ہوتی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

’اکیڈمی بند ہونے سے بہت سے بچے دربدر ہوئے‘

’جب میں نے باکسنگ شروع کی تو میں نے یہاں ٹریننگ حاصل کی تھی۔ یہاں بہت سے نوجوان باکسرز تربیت حاصل کر رہے تھے جن میں سے مجھ سمیت کچھ انٹرنیشنل لیول پر بھی پہنچے۔‘

عثمان وزیر سنہ 2017 تک عامر خان اکیڈمی میں ٹریننگ حاصل کرتے رہے اور اُن کے بقول یہاں ملنے والی ٹریننگ ہی کی بدولت وہ آج وہ ورلڈ یوتھ باکسنگ چیمپئن ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ’دوسری جگہوں کے برعکس، عامر خان اکیڈمی کا ماحول بہت اچھا تھا اور وہاں کوئی سیاست نہیں تھی۔ اس لیے وہاں ہر طرح کا بچہ آتا تھا۔‘

عثمان کا کہنا ہے کہ 2019 میں انھوں نے عامر خان کے ساتھ بھی ٹریننگ کی تھی۔

انھیں افسوس ہے کہ کووڈ کے بعد اکیڈمی بند ہو جانے کی وجہ سے پاکستانی نوجوانوں کو اس کا بھرپور فائدہ نہیں ہو سکا۔

عامر خان اکیڈمی سے تربیت حاصل کرنے والے ایک اور باکسر باکسر ظہور کا کہنا تھا کہ انھوں نے 2018 سے 2022 تک وہاں ٹریننگ حاصل کی۔

ظہور کہتے ہیں ’اکیڈمی کے ہونے سے نوجوان باکسرز کو بہت فائدہ ہوا تھا۔ ہمیں بھی ایک ایسی باکسنگ اکیڈمی کا پتا تھا جو صرف باکسنگ کے لیے تھی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اکیڈمی کو دوبارہ کھلنا چاہیے کیونکہ اس کے ’بند ہونے سے بہت سے بچے دربدر ہو گئے تھے۔‘


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.