آجکل ہر دوسرے بچے کو پیدائش کے فوری پیلیا یا یرقان کی بیماری ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے بچہ مزید کمزور ہوجاتا ہے اور اسے نارمل ہونے میں کئی ماہ بھی لگ جاتے ہیں اور یوں بچے کی نشوونما بھی آہستگی سے ہوتی ہے جس سے اس کے جسمانی اعضاء بھی بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ یرقان میں جلد اور جسم کے ریشوں کی رنگت کا زرد ہوجاتا ہے، جو زیادہ تر جلد یا آنکھوں کے سفید حصہ میں زیادہ واضح نظر آتی ہے۔
وجہ:
• پیدائش کے بعدکچھ دنوں تک بچے کا جگر ایک اچھی طرح کام نہیں کرتا مگر کچھ روز بعد وہ اچھی طرح کام کرنے لگتا ہے۔ اس سے خون میں ایک کمپائونڈ بیلیروبن اکٹھی ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے جلد اور آنکھوں کے سفید حصے میں پیلاہٹ پیدا ہوتی ہے۔
دورانِ حمل خواتین کیا چیز کھائیں جس سے پیدائش کے بعد بچوں کو پیلیا نہ ہو؟
دورانِ حمل مختلف چیزیں کھانے کی ہدایات کی جاتی ہیں کچھ ایسی ہی ٹپ ڈاکٹروں کی رائے کے مطابق ہم آپ کو بتا رہے ہیں تا کہ آپ بھی اپنے ہونے والے بچوں کی صحت کا خیال رکھ سکیں".
ٹپ:
٭ دورانِ حمل خواتین کو چاہیئے کہ وہ گوند کتیرے کو دودھ میں بھگو کر رات بھر کے لئے چھوڑ دیں۔
٭ صبح اٹھ کر اس دودھ کو پی لیں اور گوند کتیرے کو بلینڈر میں ڈال کر ایک گلاس پانی کے ساتھ بلینڈ کرلیں۔
٭ اس پانی کو دن میں کسی بھی وقت استعمال کرلیں۔
فائدہ:
گوند میں اسائیکا سینیگال اور کاربوہائیڈریٹ، فیٹس اور نیوٹریٹنس پائے جاتے ہیں۔ دورانِ حمل گوند کا دودھ اور پانی پینے سے بچوں کا بیلیروبن کمپائونڈ ایک جگہ جمع نہیں ہوگا اور جسم میں خون برابر مقدار میں پہنچے گا۔