Add Poetry

محبت، میں اور فصل بدگمانی

Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgary

مڑ مڑ کر دیکھا
تھم تھم کر چلے
مگر کٹھور لوگ نہ پھر بھی پگھلے
لگادیا ہے اب قفل ان دروازوں پر پکا
جن پر دستک نہیں ہوئی کبھی بھی غلطی سے روا
تھی ایسی اندھی میری محبت
سینچ رہی تھی میں بصد شوق جنھیں گل جان کر
وہ تھی اصل میں فصل خار خار
لوگ کہتے ہیں بڑی ہی اعداپرور نکلی مونا
حریفوں کو ہی حلیف سمجھتی رہی میں نادان؟
سنا ہے شہر بھر میں قصے مشہور ہیں میری جفاگیری کے
کیا کہوں میری کج فہمیاں تھیں یا ان کی بدگمانیاں
ملے محبتوں کے صلے کچھ اس طرح سے مجھے
جیسے قرض اترتا ہے قسط در قسط کسی بنیے کی دکان کا
ہے مونا اب دل ناشاد کچھ ایسا
کہ جی کرتا ہے ڈھونڈ لوں ویرانے میں پناہ

Rate it:
Views: 448
16 Jul, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets