Add Poetry

آنسوں سے جو بجھ چکے تھے چراغ سارے

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

خزاں سے پہلے اُجڑ چکے تھے باغ سارے
وہ کِھل اُٹھے ہیں کسی دعا سے جلا نہ دینا

حقیقت سے پہلے بگڑ گئے تھے خواب سارے
سنور گئے ہیں کسی دعا سے مٹا نہ دینا

آنے سے پہلے دب گئے تھے خیال سارے
وہ پھر اُٹھے ہیں کسی دعا سے دبا نہ دینا

صدیوں کے جاگے غم کے مارے اُداس سارے
سو رہے ہیں کسی دعا سے اُٹھا نہ دینا

غفلت میں سوے خوشی کے مارے مدہوش سارے
جاگ اُٹھے ہیں کسی دعا سے سُلا نہ دینا

وزن کے مارے نعمان تمہارے اشعار سارے
اصلاح سے پہلے کسی دعا سے سُنا نہ دینا
 

Rate it:
Views: 326
23 Apr, 2018
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets