سنتی کہاں ہے زندگی
ہاں بس اپنا ہی
سناتی ہے زندگی
ہر پل جانے کیوں
آزماتی ہے زندگی
دے کے پل بھر مسکان
کس قدر رلاتی ہے زندگی
اچھا ہے دل نہیں لگایا
بے رنگ سی لگتی ہے زندگی
عجب ہے جو ہوں پاس
دور انہیں لے جاتی ہے زندگی
ہے سکون کی تلاش مگر
غضب تلاطم ہے زندگی