Add Poetry

دھوپ بھی یہاں اور ساۓ بھی ہیں !!

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

 وہ آۓ بھی ہیں اور چھاۓ بھی ہیں
بھاری اکثریت کی راۓ بھی ہیں

دنیا یہ ہے بس ایسے ہی ہے
دھوپ بھی یہاں اور ساۓ بھی ہیں

کانٹے بھی یہاں راستوں میں پڑے
پھولوں میں ہم تم نہاۓ بھی ہیں

ان سے بنایا ہے اک سائبان
ڈنڈے یہ ہم نے کھاۓ بھی ہیں

اشارہ تو ان کو وہاں سے ملا ہے
سینٹ میں الیکشن کراۓ بھی ہیں

فیصلے کون اُن کے بدلتا رہا ہے
جج اپنے بھی ہیں اور پراۓ بھی ہیں

سیاسی کو سر پر بٹھایا بھی ہے
لوگ ہیں کہ ان کے ستاۓ بھی ہیں

قربانی کا بکرا بھی بن جایں گے
وہ گھوڑا بھی ہیں اور گاۓ بھی ہیں

یہ کیا ہو رہا ہے پس پردہ نعمان
یہ قصّے تو تم نے بتاۓ بھی ہیں

Rate it:
Views: 240
26 Mar, 2018
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets