اجنبی شہر کے
اجنبی راستے
کوئی تو سنے
اس دل کے واسطے
ہر راہ میں ہیں
بے نشان راستے
دیکھے ہم نے
عجب سے ہر طرف حادثے
بنائےدنیا نے دیکھائے تماشے
حسین چہرے اس پر
گناہوں کے ہر پل سائے
اترتے زہر لہو میں
زخمی روح کے بکھرتے جال سے
اجنبی شہر کے اجنبی راستے
ہاں کچھ تو ہو
مسکرانے کے واسطے