Add Poetry

آرزوے اسٹبلشمنٹ

Poet: نعمان صدیقی By: ن سے نعمان صدیقی, Karachi

یہ آرزو تھی کہ تجھے عدل کے روبرو کرتے
سلاخوں کے پیچھے دیکھنے کی ارزو کرتے

کیا کریں اب دور دوسرا ہے زرا
ورنہ ایک رات اچانک ہی ہم کووو کرتے

ہم اتنے بھی نہیں ہیں کم فہم سن لو
اگر کرتے تو پھر خود کو بے آبرو کرتے

 

Rate it:
Views: 312
02 Mar, 2018
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets