بعد مرنے کے مرے تم جو حکایت لکھنا
عرض اتنی ہے کہ بس حرف صداقت لکھنا
کوئی آیا نہیں دو بول دعا کے پڑھنے
کیسے برباد ہوئی میری ریاضت لکھنا
اس کو حاصل ہی وہی ہے جو گرا تھا مجھ سے
اس کو جو بھی ملا وہ میری بدولت لکھنا
کل تلک لکھتے رہے جھوٹ جو رشوت لے کر
آج کرتے ہیں نصیحت کہ صداقت لکھنا
حکم جو آئے کہ اب نہ کوئی لکھے گا سچ
ایسے حاکم سے تم ارشی کی بغاوت لکھنا