Add Poetry

جو تم ملے

Poet: شاکرہ نندنی By: Shakira Nandini, Oporto

کبھی تو وقت ٹھیرا ہوگا ، جو تم ملے
یا محبت کی اوس گری ہوگی، جو تم ملے
یا جھومتی فضائوں نے چھوا ہوگا، جو تم ملے
وقت کی اس اُلجھی پہیلی میں بات ہوگی، جو تم ملے
دھیمی سی دل کی دھڑکن میں کچھ تو تھا، جو تم ملے
تیری پلکوں کے اشارے کچھ تو کہہ رہے ہیں، جو تم ملے
کچھ تو جوڑ رہا تھا تیرا دل میرے دل کو، جو تم ملے
اب تم ہی بتائو نندنی ان اشاروں کی پہیلیاں
یہ سازش ہے یا اتفاق ہمارے ساتھ، جو تم ملے
 

Rate it:
Views: 881
24 Oct, 2017
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets