Add Poetry

تم بھی شرماؤ دیکھتے کیا ہو

Poet: دستگیر نواز By: Dastagir Nawaaz, Hyderabad

تم بھی شرماؤ دیکھتے کیا ہو
تھوڑا گھبراو دیکھتے کیا ہو

اپنے بندوں کو دے رہا ہے رب
ہاتھ پھیلا ؤ دیکھتے کیا ہو

آج دریا ہے جوش پر اپنے
لے چلو ناؤ دیکھتے کیا ہو

جیسی مل جائے اب خرید بھی لو
چیز کا بھاؤ دیکھتے کیا ہو

سنگ ٓانے لگے ہیں اس جانب
پھول برساؤ دیکھتے کیا ہو

میٹھی باتیں کہاں سمجھتا ہے
آگیا تاؤ دیکھتے کیا ہو

میری محفل میں ذکر غیروں کا
اس کو اٹھواؤ دیکھتے کیا ہو

آگیا ہے اگر عدو سر پر
تیر برساؤ دیکھتے کیا ہو

چھوڑ کر وہ نواز جاتا ہے
تم بھی تڑپاؤ دیکھتے کیا ہو

Rate it:
Views: 432
18 Oct, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets