Add Poetry

آشنا کتنا زباں کو بے زبانی سے کیا

Poet: Javed Shaheen By: rahat, khi
Aashna Kitna Zuba Ko Be Zabani Se Kya

آشنا کتنا زباں کو بے زبانی سے کیا
زندگی کرنے کو کیا کچھ زندگانی سے کیا

موسم گل میں کیا ملبوس بننے کا عمل
بے لباسی کا عمل برگ خزانی سے کیا

کون ہے وہ جس نے بنجر خشک خطوں کا علاج
دیکھتے ہی دیکھتے اک سادہ پانی سے کیا

صبح کے جاگے مسافت سے تھکے دریا نے پھر
شام ہوتے ہی تعلق کم روانی سے کیا

یہ وہی تھا کیسے پہچانا اسے مدت کے بعد
میں یہ پل بھر میں اسی کی اک نشانی سے کیا

روگ تھی شاہیںؔ زمیں کی تنگئ پیہم مجھے
یہ مداوا میں نے بس نقل مکانی سے کیا
 

Rate it:
Views: 795
03 Oct, 2017
More Javed Shaheen Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets