وہ بھولتا ہی نہیں کچھ بھی کر لو
دل پرکوئی بھی ستم بار بار کر لو
ایسا چراغ جلا ہے پیار کا خواہ کچھ بھی کرلو
اسے بھولنے کا کوئی بھی جتن کرلو
ہاں یہ ستم باربار کرلو
دل کہتاہے خواہ کچھ بھی جناب اب کرلو
دل کی روشنی کتنی بھی کم کر لو
جو بن گئی اسکی تصویر کتنی بھی مدھم کرلو
اس کی تصویر کو کیوں نہ زمین میں دفن کرلو
ہاں یہ ستم بار بار کرلو
نہیں اب وہ ہو گا دور دل سے جومرضی حضور کرلو
جتنامرضی اپنا پیار کم کر لو
خان اب نہیں بس میں تمہارے کچھ بھی کرلو
آسان سا ہے رستہ ہار کے دل اپنا دونوں کی جیت امر کر دو