Add Poetry

ماضی

Poet: کنول نوید By: Kanwal Naveed, Karachi

کیسے کیسے نقش بنے تھے پھر سارے مٹ گئے
ساحل کی ریت سا جیون بس تم کو دیکھا سکتا ہوں

میرے دل میں محبت کا اک سمندرٹھاٹیں مارتا تھا
تم کو انکھوں میں فقط چند بوندیں ہی دیکھا سکتا ہوں

روحوں کی شناسائی کا تعلق کیا کنول خاک و مٹی سے
مٹی ہو جو تم تو پھر میں تم کو مٹی ہی دیکھا سکتا ہوں
 

Rate it:
Views: 410
22 Sep, 2017
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets