کیسے کیسے نقش بنے تھے پھر سارے مٹ گئے
ساحل کی ریت سا جیون بس تم کو دیکھا سکتا ہوں
میرے دل میں محبت کا اک سمندرٹھاٹیں مارتا تھا
تم کو انکھوں میں فقط چند بوندیں ہی دیکھا سکتا ہوں
روحوں کی شناسائی کا تعلق کیا کنول خاک و مٹی سے
مٹی ہو جو تم تو پھر میں تم کو مٹی ہی دیکھا سکتا ہوں