Add Poetry

انکار کی راھوں پر، میں چَلتا چلا آیا

Poet: Tariq Hashmi By: Tariq Hashmi, Montreal

انکار کی راھوں پر، میں چَلتا چلا آیا
اِقرار کی بازی تو، میں ہَرتا چلا آیا

ترے دِیں کی دُنیا کو، میں کُچھ نہ سمجھ پایا
اِک وِردِ مسلسل ہی، میں کرتا چلا آیا

اعمال مِرے گرچہ، گو رَشکِ مَلَک نہ تھے
اِک نام ترے سے ہی، میں ڈرتا چلا آیا

جنت کی حُوروں سے، ھے مجھ کو اِباء لیکن
تیری چاھت میں، اُن پر، میں مَرتا چلا آیا

آئے تھے راھوں میں، گو خِشت و خار بہت
اِک جذبِ قلندر سے، میں بِہتا چلا آیا

نہ راہِ وَصَل پائی، تیری رِہ میں کہیں پر بھی
میرا عشقِ جنُوں تھا سِوا، میں اُڑتا چلا آیا

Rate it:
Views: 503
21 Aug, 2017
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets