Add Poetry

بوجھل پلکیں، بیماروبیقرار نظریں

Poet: پارس سہیل By: Paaris Sohail, Faisalabad

بوجھل پلکیں، بیماروبیقرار نظریں
کشمکش میں مبتلا لاچار نظریں

گر چاہیں تو جھیل جائیں ہزار غم
نہیں تو برس پڑیں غدار نظریں

دُکھ ہونے لگتا ہے چہرے پر نمایاں
جب کبھی ہوتی ہیں آبدار نظریں

انجر پنجر کر ڈالا زمانے نے ڈھیلا
کہ دِکھنے لگی ہیں نخیف و نزار نظریں

ہوگیا دُشوار دنیا میں دو پل کا جینا
سب بیاں کرنے لگی رازدار نظریں

دُعائے خیر کرو پارسؔ کے حق میں
نقاہت میں ہیں مبتلا ممتازؔ نظریں

Rate it:
Views: 326
14 Aug, 2017
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets