Add Poetry

وہ نہ رکھے امیدِ رحمانی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Kuala Lampur

وہ نہ رکھے امیدِ رحمانی
جس کے اندر ہے سوچ شیطانی

خون سستا ہے مہنگا ہے پانی
پھر بھی دیں گے ضرور قربانی

نام لکھ دو جہادِ اکبر میں
زیست ہو جائے گی یہ لافانی

اک سمندر ہے آنکھ میں لیکن
کتنی ہلچل ہے کتنی طغیانی

پہلے دُکھتا تھا پاس میں رہنا
اب جدائی میں کیسی حیرانی

زندگی کے قریب رہ کر بھی
کیسا شکوہ ہے ، کیسی من مانی

بات کرنی ہے گر محبت کی
چھوڑو وشمہ یہ ساری نادانی

Rate it:
Views: 413
19 Jul, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets