Add Poetry

کوئی آفت یہ ناگہانی ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

کوئی آفت یہ ناگہانی ہے
زیست زخموں کی اک کہانی ہے

سر پہ سورج کی آگ ہے لیکن
یاد جاناں بہت پرانی ہے

میں بھی اس آشنا سے ڈرتی ہوں
لہجہ اس کا بھی پانی پانی ہے

میری منزل تمہارے قدموں میں
میری الفت یہ جاودانی ہے

اک انا ہی جو پاس ہے میرے
وہ بھی دشمن کی مہربانی ہے

میرے ہونٹوں پہ جو تبسم ہے
تیری چاہت کی اک نشانی ہے

وشمہ عزت کا پاس ہے جگ میں
ورنہ دولت تو آنی جانی ہے

Rate it:
Views: 482
18 May, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets