Add Poetry

کوزہ گر چاہے تو پھر کیا کیا ہوں میں

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

کوزہ گر چاہے تو پھر کیا کیا ہوں میں
ورنہ اس کے ہاتھ میں گارا ہوں میں

بند گلیوں کی طرح سنسان ہوں
دوستوں کے واسطے رستہ ہوں میں

جس کے دروازے کی چابی کھو گئی
بند برسوں سے پڑا کمرہ ہوں میں

مجھ سے رکھیئے مت کوئ امید نو
آتی جاتی رت کا اک جھونکا ہوں میں

ہوں تو میں پانی کا ہی قطرہ مگر
درد بن کے آنکھ سے رستا ہوں میں

موم ہوں جو خود پگھل کے بہہ رہی
دوسروں کے واسطے شعلہ ہوں میں

دیکھ وہ جو ہیں ستارے ساتھ ساتھ
ایک تارہ تو ہے اک تارہ ہوں میں

Rate it:
Views: 415
14 Apr, 2017
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets