Add Poetry

زُلْفِ شَب گُوں کا نشہ رِنْد کو بھولا کب تھا

Poet: فیصل سعید فیصلؔ By: Faisal Saeed, Karachi

زُلْفِ شَب گُوں کا نشہ رِنْد کو بھولا کب تھا
نام لے لے کہ پکاریں تو یہ اچھا کب تھا

تُم ہمیں چاہو گے یہ بھی بھلا سوچا کب تھا
اور پھر تم کو بھی چاہیں یہ ارادہ کب تھا

رشکِ مقتل ! میں اس اِحْساس سے مر جاتا ہوں
تو نے دیکھا تھا فقط جان سے مارا کب تھا

طُورسے اٹھتا تو بھنبھور چلا آتا وہ
سرمیں موسیٰ کے ترے پیار کا سَودا کب تھا

تُم جب آتے ہو نئی بزم سجا لیتے ہو
میرا مرنا تو عبادت تھی تماشہ کب تھا

Rate it:
Views: 287
02 Apr, 2017
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets