Add Poetry

ترقی یافتہ دور

Poet: محمد یوسف راہی. By: Muhammad Yousuf Rahi, Karachi

 بڑی عجب سی کشمکش ہے اس ایک زندگی کی
بہت کچھ حاصل کرکے بھی کیوں ہے بے چینی سی

نہ کہیں سکون نہ ہے آرام نہ صبروتحمل کہیں پر بھی
ہر چہرے پر کیوں چھائی ہے اک عجب اداسی سی

کیا اسی لئیے ہی خالق نے اس جہاں میں ہم کو تھا بھیجا
چھوڑ کر اس کے کاموں کو ہمیں پڑی ہے صرف اپنی ہی

جس کو دیکھو لگتا یہی ہے بس بھاگ رہا ہے تیزی میں
رشتے ناطے چھوڑ کر پیچھے ریس لگی ہے سب ہی کی

کیا اسے ترقی کہتے ہیں کیا یہی ہے یاروں اسٹیٹس
تم جسے ترقی کہتے ہو ہے میری نظر میں پستی ہی

جہاں پیار محبت شرم و حیا باقی نہ رہے تو اے راھی
ہمیں ایسی ترقی کیا کرنی بس منظور ہے یہ پستی ہی

Rate it:
Views: 263
22 Mar, 2017
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets