Add Poetry

یہ باتیں آج کی کل جس کتاب میں لکھنا

Poet: Naushad Ali By: ghazal, khi
Yeh Baatein Aaj Ki Kal Jis Kitaab Mein Likhna

یہ باتیں آج کی کل جس کتاب میں لکھنا
تم اپنے جرم کو میرے حساب میں لکھنا

حدیث دل کو قلم سے نہ آشنا کرنا
کہانیاں ہی ہمیشہ جواب میں لکھنا

مجھے سمجھنے کی کوشش ہے شغل لا حاصل
جو چاہنا وہی تم میرے باب میں لکھنا

وہ کہتے ہیں لکھو نامہ مگر لحاظ رہے
ہمارا نام نہ ہرگز خطاب میں لکھنا

مٹا مٹا جو رہا ظلمتوں کے پردے میں
وہ حرف حق ورق آفتاب میں لکھنا

ہمیشہ جس کی ہوس کو تھی آرزوئے بہشت
اسی کی روح رہی تھی عذاب میں لکھنا

جو بات لکھنے کو تھا مضطرب بہت نوشادؔ
وہی میں بھول گیا اضطراب میں لکھنا

 

Rate it:
Views: 821
03 Mar, 2017
More Naushad Ali Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets