Add Poetry

رکھے ہیں اپنے سب ورق کھلی کتاب کی طرح

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

رکھے ہیں اپنے سب ورق کھلی کتاب کی طرح
تمہیں ہیں سب اجازتیں پڑھو نصاب کی طرح

تمام اختتامیے ہمارے نام ہی سہی
وگر نہ سب عبارتیں ہیں انتساب کی طرح

گزررہی ہے زندگی نہ پوچھیئے کدھر کہاں
بھٹک رہی ہو جیسے شام کوئ خواب کی طرح

بنارکھا ہے دل کے گرد خواہشوں نے دائرہ
دکھائ دے رہی ہوں میں کسی نقاب کی طرح

خدا وہ دن دکھابھی دےمجھے ترے وصال میں
کھلوں میں پور پور تک کسی گلاب کی طرح

خوشی کے گیت سننے والے خواب ہوچکے حیا
بجارہے ہیں ساز ہم مگر رباب کی طرح

Rate it:
Views: 393
26 Oct, 2016
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets