Add Poetry

آج طے کر لیا ہے فُرقت میں

Poet: عارف اشتیاق By: Arif Ishtiaque, Karachi

 آج طے کر لیا ہے فُرقت میں
عُمر گزرے گی تم سے نفرت میں

اب تِرا حُسن بھی تباہ ہوگا
غیر ہے میں نہیں ہوں خلوت میں

جِسم حاضر رکھو ہوس کے لیے
اور کیا___ حاصل ِ محبت میں؟

ایک ہی بات سچ کہی میں نے
جھوٹ بولا تیری حِمایت میں

اور __ فِطرت کے آدمی تھے ہم
اور دُنیا ملی ” یہ“ قِسمت میں

آپ کو ہم سے یہ گِلہ ہی رہا
آپ آئے نہیں مُصیبت میں

آخری سانس تک چلے آئے
اِک اِک سانس کی حفاظت میں

اور ! اُلجھا دیا گیا ہم کو
سُرخ رشتوں کی سرد وحشت میں

جنگ اِبلیس اور خدا میں تھی
اور ہم لُٹ گئے عقیدت میں

Rate it:
Views: 1715
15 Aug, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets