Add Poetry

اسے جینے دو

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

جانے کیوں دل کو یہ غلط فہمی ابھی بھی ہے
کہ کہیں کوئی ہاتھ اس کے لئے بھی اٹھے ہونگے
کوئی اس کے لئے بھی خیر کی دعا مانگ رہا ہوگا
کسی کو اس کے لوٹنے کی اب بھی آس ہوگی
کوئی در اس کے لئے بھی کھلا ہوگا
دل مضطر ب کو گمان بھی بڑے بڑے ہیں
خوش فہم بھی تو بہت ہے
پر جانے کیوں خوشگمانی اچھی لگتی ہے
چاہے کوئی ہو یا نہ ہو
تھکے تھکے سے وجود کو اپنا سایہ بھی بھلا لگتا ہے
اگر یہ بھی ساتھ چھوڑ دے تو
تنہائی اسے اپنی لپیٹ میں لے لے گی
اور ہر امید یاس میں بدل جائے گی
اسے خوش گماں ہونے دو
اسے اسی آس میں جینے دو
شاید اسی طرح جینے کی چاہ اس میں باقی رہے
ورنہ سانسیں تھمنے میں کتنا وقت لگتا ہے
دھڑکن کے رکنے میں کتنا وقت لگتا ہے
اسے جینے دو
اسے جینے دو

Rate it:
Views: 463
13 Aug, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets