ہم مر گئے تو سب کو دفنانے کی فکر ہو گی
کسی کو قبر کی تو کسی کو لے جانے فکر ہو گی
میرا نام پکارا جائے گا مسجد کے مناروں میں
کہیں دیر نہ ہو جائے جنازے کی فکر ہو گی
پہلے روتے تھے میرے مرنے کے افسوس میں
ہم چلے گئے تو اُن کو کھانے کی فکر ہوگی
جوں ہی شام ہو گی پریشانی بڑھ جائے گی
کتنے مہمان آ گئے سُلانے کی فکر ہو گی
پھیکے چاول بنائیں گے سب گوشت بنائیں گے
سب کو برادری میں عزت بنانے کی فکر ہو گی