Add Poetry

بےوفا حرف

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

کبھی بے وفا حرف بن کے کتاب میں آ گیا
کبھی نظر اُٹھا کے دیکھا تو آفتاب میں آ گیا

دُور ہو کے بھی نہ چھوڑا اُس نے ستانا
کبھی خوشبو سی بن کے گلاب میں آ گیا

نیند کے آدھے نشے میں‘ میں نے جو لکھا
بھیس بدل کے رات خواب میں آ گیا

جو پی تو یوں لگا جیسے تیرے لمس کا
سارے کا سارا نشہ شراب میں آ گیا

بہت چُھپایا زمانے کی نظر سے اُسے
مگر وہ آنکھ میں آئے آب میں آ گیا

بہا لے گیا مجھے گہرے پانیوں میں
تیز رو طوفانوں میں‘صورتِ سیلاب میں آ گیا

Rate it:
Views: 333
19 Jun, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets