لوگوں کو دل کے زخم دکھایا نہ کرو
اپنے دوست اصغرسے کچھ چھپایا نہ کرو
پلکوں کے پیچھے آنسو چھپایا نہ کرو
یوں ہمارے دل میں درد جگایا نہ کرو
میں دشمنوں کےطعنےتوسہہ سکتاہوں
تم ہم پہ الفاظ کےنشترچلایا نہ کرو
تم چلے جاتے ہو تو مجھےنیند نہیں آتی
ہوسکے تو میرے خوابوں میں آیا نہ کرو
زندگی میں کتنےنشیب و فراز آہیں
کسی غیر کےآگےدامن پھیلایانہ کرو