Add Poetry

عجب عہد و پیماں کے اعداد و شمار

Poet: hira By: hira, gojra

عجب عہد و پیماں کے اعداد و شمار چاہنے لگا ہے
وہ اب مجھ سے نہیں ،خود سے فرار چاہنے لگا ہے

مانا کہ یوں بچھڑنا تو فقط نصیب ٹھہرا
کیوں میری وفاؤں پہ وہ گرد و غبار چاہنے لگا ہے

کب سکوں دیتا ہے کچھ ان اجاڑ آنکھوں کو
تلخ زندگی سے چھٹکارا دل سوگوار چاہنے لگا ہے

یہ ہجر کی راتیں ہی لمبی ہوں کیوں کر
ترے رنج سے آشنائی یہ پہر بے قرار چاہنے لگا ہے

کیسے اپنا لوں میں کسی اور کی سنگت
یہ جیون ترے ہی پیار کی مہکار چاہنے لگا ہے

تیرا اب ملنا تو اتفاق ہے جاناں
ورنہ تو ان ویرانیوں کو بے کار چاہنے لگا ہے

کیسے بہلاؤں میں ان بھٹکتی سوچوں کو
دل وصل یار کے کچھ لمحے ادھار چاہنے لگا ہے

Rate it:
Views: 380
26 May, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets