Add Poetry

رُتیں فراقِ پیہم کی، جو چُنے ہوتے ہیں

Poet: مبشر ڈاہر Mobushir Dahr By: Mobushir Dahr, Karachi

رُتیں فراقِ پیہم کی، جو چُنے ہوتے ہیں
کفن کے تاروں کو خود ہی، وہ بُنے ہوتے ہیں

سمجھ نہ پائیں گے میری تلخ کامی کے وجہ
بے ربط عنواں سے قصہ جو سُنے ہوتے ہیں

متاعِ ضبطِ حاصل بھی، گنوا دیتے ہیں وہ تو
عتابِ رفتہ کے سایے، یُوں گھَنے ہوتے ہیں

کھلاتے گل ہیں خونِ رگِ جگر دے کر جو
محب چمن نے ایسے بھی، کچھ چُنے ہوتے ہیں

جَلا کے ناؤ خود اپنی، نکلے ہیں میداں کو
سپوت ایسے بھی ماؤں نے جنَے ہوتے ہیں

ملی ہی ہوتی ہیں خون میں وفائیں ڈاؔہر
بدن بظاہر تو مٹی سے بَنے ہوتے ہیں

Rate it:
Views: 290
09 May, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets