Add Poetry

احترامِ محبت تو بہت تھا ‘ محبت کو مگر بچا نہ سکی

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

احترامِ محبت تو بہت تھا‘ محبت کو مگر بچا نہ سکی
اعلانِ عام کیامگر اُس کو کبھی بتا نہ سکی

زمانے نے بھی تو رُسوا جی بھر کے کیا مجھے
وہ سوال کیے جو میں بھی کبھی چُھپا نہ سکی

سینے میں بڑی اندر تک تھیں گہرائیاں اُس کی
ملا نہ گیا اُس سے‘ سینے سے اُسے لگا نہ سکی

نہ وہ بھی سُن پایا کبھی دھڑکن کو میری
میں بھی اُسے دُکھ کی تنہائیاں سُنا نہ سکی

دور تک اُس کی راہوں میں ڈیرہء رنج لگایا میں نے
یہ میری بد نصیبی کہ اُسے پڑھا نہ سکی

بارہا رُکا قلم اک اُس کے نام پہ آکے
جان نہ پائی‘ نام بھی اُس کالکھوا نہ سکی

ڈال ہی نہ سکی اُس کی آنکھوں میں آنکھیں
وفا کی جھلک بھی آنکھوں میں دِکھا نہ سکی

پڑتا ہی گیا تقصیرِ محبت کا زوال مجھ پہ
نظر کے پردے میں چُھپا وہ پردہ ہٹا نہ سکی

Rate it:
Views: 363
05 May, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets