Add Poetry

چشمِ دل محوِ اشکباری ہے

Poet: ابنِ مُنیب By: ابنِ منیب, سویڈن

چشمِ دل محوِ اشکباری ہے
پھر ہمیں آرزو تمہاری ہے

پھر چلے سُوئے دشت دیوانے
بوئے گُل عاشقوں پہ بھاری ہے

نہ ہُوا تیر پَر خطا جس کا
موت وہ معتبر شکاری ہے

آ سکا ہاتھ میں نہ جب "کافر"
کہہ دیا شیخ نے "یہ ناری ہے"

لب پہ "ناچیز" اور انا دل میں
خاک ہے، گَر یہ خاکساری ہے

شاعری بے سبب نہیں صاحب
"کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے"

(غالب کی زمیں میں، ایک طرحی مشاعرے کے لئے)

Rate it:
Views: 378
21 Apr, 2016
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets