سوچتا ہوں کیا ہو گا حال اس کا
باربار کیوں آتا ہےخیال اس کا
جس سے مجھے بےحدپیارملا
میں بھول نہیں سکتاجمال اس کا
اس کہ ہجر میں روتے عمر گزری
ابھی تک ہوا نہیں وصال اس کا
اس برس وہ مجھے بہت یادآیا
میری نظرمیں یہ ہےسال اس کا
میری یادوں کہ سہارےجی رہاہے
اصغر یہی تو ہے کمال اس کا