Add Poetry

گلا ترے فراق کا جو آجکل نہیں رہا

Poet: Arif Ishtiaque By: Arif Ishtiaque, Karachi

گلا ترے فراق کا جو آجکل نہیں رہا
تو کیوں بھلا یہ مستقل عذاب ٹل نہیں رہا

میں کس سےالتجا کروں، میں کس سےابتدا کروں
دعا اہل رہی نہیں،گلا بدل نہیں رہا

!میں راستوں کی بھیڑ میں کہاں یہ آ گیا کہ اب
کوئ بھی راستہ تری گلی نکل نہیں رہا

وہ نقش پا کو دیکھ کر چلا ھو مجھکو ڈھونڈنے
اسی گمان کہ عوض میں تیزچل نہیں رہا

فقط یہی ھے آرزو، توْ مل کہیں تو روبرو
یہ دل ترے فراق میں کہیں سنبھل نہیں رہا

Rate it:
Views: 765
25 Feb, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets