ہم جب انہیں شاعری سناتے ہیں خواب میں صبح وہ پھول بھیج دیتے ہیں خواب میں ان کے آنے کی راہ تکتی رہتی ہیں آنکھیں ہلچل سی مچی رہتی ہےدل بےتاب میں