Add Poetry

میں اپنے مقابل ہی کھڑی سوچ رہی ہوں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

یہ سچ ہے کہ ہاتھوں میں ترا ہاتھ نہیں ہے
اس دل میں مگر درد کی بھتات نہیں ہے

میں اپنے مقابل ہی کھڑی سوچ رہی ہوں
اب تیرے تعاقب میں مری ذات نہیں ہے

کیا خوف کے عالم میں ہیں لپٹے ہوئے الفاظ
اک ایسی گھٹن ہے کہ زباں ساتھ نہیں ہے

سوچا ہے کہ تنہائی کے اس دشت میں رہ لوں
تم ساتھ نہیں دو تو کوئی بات نہیں ہے

چبھتا ہے مجھے ڈوبتے سورج کا تصور
اس شام کی قسمت میں مگر رات نہیں ہے

میں چاہوں تو ہو جائے مجھے جیت میسر
لیکن ابھی قسمت میں ترا ساتھ نہیں ہے

چلتے ہوئے منظر کا فسانہ ہے یہ وشمہ
جاتے ہوئے موسم کی تو سوغات نہیں ہے —

Rate it:
Views: 269
29 Nov, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets